’اللہ اکبر‘ کے نعروں پر سینما میں دوڑیں لگ گئیں

پیرس کے نامور سینما گھر کے ڈائریکٹر کے مطابق یہ ایک ڈکیتی کی واردات تھی جس میں مشتبہ شخص نے اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر فلم بینوں کا پیچھے رہ جانے والا قیمتی سامان چوری کرنے کی غرض سے یہ ڈرامہ رچایا۔

یہ واقعہ  پیرس کے معروف ’دا گرینڈ ریکس سینما‘ میں مار دھاڑ سے بھرپور  فلم ’جوکر‘ کی نمائش کے دوران پیش آیا ( فلم وال پیپر)

پیرس کے ایک سینما میں ’جوکر‘ فلم کی نمائش کے دوران اس وقت افراتفری پھیل گئی جب ایک شخص نے ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ بلند کیا۔

یہ واقعہ اتوار 27 اکتوبر کو پیرس کے معروف ’دا گرینڈ ریکس سینما‘ میں مار دھاڑ سے بھرپور ’جوکر‘ کی نمائش کے دوران پیش آیا، جہاں نعرہِ تکبیر بلند ہونے کے بعد فلم بینوں کی دوڑیں لگ گئیں اور انہوں نے فوراً سنیما ہال خالی کر دیا۔

فرانسیسی اخبار ’لے پیرسین‘ کے مطابق پولیس نے بعد میں نعرہ بلند کرنے والے شخص کو سینما سے گرفتار کر لیا تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

پولیس کے مطابق 34 سالہ مشتبہ شخص کو نفسیاتی مشاہدے میں رکھا گیا ہے۔

ایک عینی شاہد نے اخبار کو بتایا کہ اُس شخص نے فلم کے دوران بار بار کہا ’یہ سیاسی ہے!‘، جس پر حاضرین ہنس پڑے۔ تاہم صورتحال اُس وقت سنگین ہو گئی جب انہوں نے اپنی نشست پر کھڑے ہو کر سینے پر ہاتھ رکھا اور زور سے ’اللہ اکبر‘ کے نعرے بلند کرنا شروع کر دیے۔

’لوگ خوف زدہ ہوکر بھاگتے ہوئے باہر کی جانب لپک رہے تھے۔ ان میں سے کچھ رو رہے تھے۔ایک ماں اپنی بیٹی تلاش کر رہی تھی۔‘

ایک اور عینی شاہد نے اخبار کو بتایا کہ لوگ سینما ہال سے فرار ہونے کے لیے نشستیں پھلانگ رہے تھے جبکہ بھگڈر کے دوران کئی افراد فرش پر گر گئے اور لوگ ان کے اوپر سے گزرنے لگے۔

’گرینڈ ریکس سنیما کے ڈائریکٹر نے ’ہالی ووڈ رپورٹر‘ میگزین کو بتایا، حقیقت میں یہ ایک ممکنہ ڈکیتی کی واردات تھی جس میں مشتبہ شخص نے اپنے ساتھی کے ساتھ مل کر فلم بینوں کا پیچھے رہ جانے والا قیمتی سامان چوری کرنے کی غرض سے یہ ڈرامہ رچایا۔

’وہ دو چور تھے جو لوگوں کے قیمتی فونز اور بیگز ہتھیانے کا آسان راستہ تلاش کر رہے تھے۔ بظاہر انہوں نے پہلے بھی ٹرین میں ایک ایسا ہی حربہ استعمال کیا تھا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا سینما انتظامیہ مشتبہ افراد کے خلاف چوری کے الزامات عائد کرنے کا جائزہ لے رہی ہے۔

رواں ماہ کے آغاز میں ایک ایسی ہی صورتحال امریکی ریاست کیلیفورنیا میں بھی پیش آئی تھی جہاں ایک سینما میں شائقین فائرنگ کی جھوٹی اطلاع کے بعد افراتفری اور بھگڈر میں وہاں سے بھاگ نکلے۔

فلم ’جوکر‘ میں جواکن فینکس نے جوکر کا منفی کردار نبھایا ہے، جو تشدد اور ذہنی بیماری کی تصویر کشی کے باعث متنازعہ ثابت ہوا۔

فلم کی ریلیز کے حوالے سے پہلے ہی خدشات تھے، لہذا کئی سینما گھروں کے باہر سکیورٹی سخت کر دی گئی تھی۔

نیو یارک اور لاس ویگاس سمیت امریکہ بھر کے شہروں میں پولیس نے ان سینما گھروں کے باہر گشت بڑھا دیا ہے جہاں ’جوکر‘ کی نمائش جاری ہے۔

دوسری جانب بہت سے مقامات پر فلم کی نمائش کے موقع پر ماسک اور ٹوائے گنز پر پابندی عائد ہے۔

2012 میں جوکر کا روپ دھارے ایک شخص نے امریکی ریاست کولوراڈو کے ایک تھیٹر میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 12 افراد کو ہلاک اور 58 کو زخمی کر دیا تھا۔ اُس وقت بیٹ مین فرنچائز کی فلم ’دی ڈارک نائٹ‘ کی نمائش کی جا رہی تھی۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی فلم