اینڈی مرے ڈیوس کپ مکمل نہیں کر پائیں گے

مرے کا کہنا ہے کہ پانچ دن لگاتار کھیلنا کافی مشکل ہو گا۔

کوارٹر فائنلز تک جانے کے لیے برطانیہ کی ٹیم پسندیدہ سمجھی جا رہی ہے۔(روئٹرز)

اینڈی مرے نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ برطانیہ کی جیت کے لیے ضروری ہے کہ وہ ڈیوس کپ ٹرافی کے پانچوں میچ کھیل سکیں لیکن ایسا کرنے کے لیے انہیں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

بدھ کو برطانیہ نے ڈیوس کپ میں اپنے سفر کا آغاز نیدرلینڈز کے خلاف میچ سے کیا۔ جمعرات کو برطانیہ کا میچ قازقستان سے ہو گا۔

کوارٹر فائنلز تک جانے کے لیے برطانیہ کی ٹیم پسندیدہ امیدوار سمجھی جا رہی ہے۔ ان کا آغاز جمعے سے ہوگا۔ جب کہ سیمی فائنلز اور فائنلز ہفتے کے اختتام پر کاجا میجیشیا میں کھیلا جائے گا۔

مرے نے گذشتہ مہینے بھی اتنا ہی مصروف اور تھکا دینے والا شیڈول گزارا تھا۔ کولہے کی سرجری کے بعد یہ ان کا پہلا سنگل ٹائٹل تھا لیکن وہ تب سے ٹینس کورٹ سے دور تھے جس کی وجہ ان کی کہنی پر لگنے والا معمولی زخم اور ان کے تیسرے بچے، ٹیڈی کی پیدائش تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مرے کا کہنا ہے کہ ’پانچ دن لگاتار کھیلنا کافی مشکل ہو گا۔ میں انٹورپ میں ایسا کر چکا ہوں۔ گو کہ اس ٹورنامنٹ کا اختتام کافی اچھا تھا لیکن یہ کافی مشکل تھا۔ تب سے اب تک میں وقفہ لے چکا ہوں جس کے دوران میں نے زیادہ ٹرنینگ اور پریکٹس نہیں کی۔ پانچ دنوں میں پانچ میچ کافی مشکل ہوں گے۔ اس ٹورنامنٹ اور ہماری ٹیم کی خاص بات یہی ہے کہ کوئی کبھی بھی آسکتا ہے۔‘

اگر ٹیم کے کپتان لیون سمتھ یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ مرے کو آرام دینا ہے تو ایسا بدھ کا دن ہی ہو سکتا ہے کیونکہ ڈچ ٹیم کے کھلاڑی انفرادی مقابلوں میں کافی کمزور ہیں۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران جس میں برطانوی کھلاڑیوں نے زیادہ تر سوالوں کے جواب فروزن فلم کی شاعری میں دے رہے تھے۔ ٹیم کی سلیکشن کے حوالے سے کپتان لیون نے اپنے پتے چھپا کر رکھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ ہمیں بہت اچھے سے اندازہ ہے کہ ہم نے اس کو ایک عام طرح ہی دیکھنا ہے۔ میں آج رات اپنے کھلاڑیوں سے بات کروں گا۔ ہمارے پاس اس پر سوچنے کے لیے پوری رات ہو گی۔‘

ڈین ایونز اس ٹیم میں سب سے بلند رینکنگ والے کھلاڑی ہیں۔ ان کے علاوہ کیل ایڈمنڈ بھی ہیں جو کہ رینکنگ میں مرے سے اوپر ہیں۔ ان دونوں کی موجودگی برطانیہ کو فتح دلانے کے لیے کافی ہونے چاہیے۔

جب مرے کھیلیں گے تو یہ تینوں ایک دوسرے سے پہلی پوزیشن کے لیے بھی مقابلہ کریں گے۔

ایونز کہتے ہیں ’یہ باعث فخر ہوگا چاہے کوئی بھی پہلی پوزیشن حاصل کرے، اینڈی کا ہم سے پہلے کھیلنا بہت اچھا ہے۔ ہم دونوں نے ایک ہفتے بہت اچھی ٹریننگ کی ہے۔‘

مصروف ترین شیڈول پر تشویش کے باوجود مرے نے اپنی فٹنس کے حوالے سے اچھی خبر سنائی ہے۔ جس میں زیادہ بسکٹس کھانے کی وجہ سے بڑھنے والے وزن کو کم کرنا بھی شامل تھا۔

مرے مسکراتے ہوئے کہتے ہیں :’ میں نے تھوڑا وزن کم کیا ہے۔ اتنا نہیں جتنا میں چاہتا تھا۔ لیکن پریکٹس کرنا اور ایک دو میچ کھیلنا بھی کئی کلو کم کرنے میں مددگار ہوں گے۔ میری کہنی بھی کافی بہتر ہے تو یہ ایک اچھا آغاز ہوگا۔‘

2015 کے ڈیوس کپ میں برطانیہ کی فتح سنگلز اور ڈبلز میچوں میں مرے کی شاندار کارکردگی کی بدولت تھی۔ نئے فارمیٹ کے تحت اب انہیں ایک دن میں دو ڈبلز میچ کھیلنا ہوں گے جو کہ مرے کے مطابق کافی پیچیدہ ہوں گے۔

اینڈی مرے کہتے ہیں : ’جب ہم کھیلیں گے تو ہی دیکھیں کہ کیا ہوتا ہے۔ لیکن اگر لیون چاہتے ہیں کہ ایسا ہو تو میں ایسا ہی کروں گا۔‘

منگل کو نیدرلینڈز کو قازقستان نے دو ایک سے شکست دی تھی جس کے بعد ڈچ ٹیم کے لیے بدھ کو کھیلے جانے والا میچ جیتنا لازم ہو چکا ہے اگر وہ کوارٹر فائنل کھیلنے والی آٹھ ٹیموں میں جگہ بنانا چاہتے ہیں۔

نیڈرلینڈز کے نمبر ون روبن ہاسے نے سنگلز میچ میں الیگزینڈر بوبلک کو شکست دی لیکن ڈبلز میچ میں انہیں شکست ہوئی۔ اس میچ میں ان کے ساتھی کھلاڑی جین جولین روجر تھے۔ روجر کہتے ہیں : ’رینکنگ کے حساب سے اور مرے کے واپس آنے کے بعد برطانوی ٹیم گروپ فیورٹ ہو چکی ہے۔ یہ ابھی ختم نہیں ہوا۔ ڈیوس کپ میں آپ کوئی بھی بات حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے۔ لیکن اب ہمارے لیے اگلے مرحلے میں جانا کافی مشکل ہو جائے گا۔‘

جب ڈچ ٹیم کو بتایا گیا کہ مرے شاید نہ کھیل سکیں تو ان کے کپتان پال ہارہوئس کا کہنا تھا ’ اس سے فرق نہیں پڑتا۔ اگر وہ انہیں آرام دے رہے ہیں تو وہ سوچ رہے ہوں گے کہ وہ اچھا نہیں کھیلیں گے۔ ورنہ وہ انہیں کیوں آرام دیتے۔ میرے خیال میں وہ ٹینس کھیلنے کے بہت بے چین تھے۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل