میشیل اوباما گریمی ایوراڈ کے لیے نامزد

سابق خاتون اول اپنی کتاب ’بی کمنگ‘ کے آڈیو بک ورژن کے لیے نامزد ہیں۔

سابق خاتون اول میشیل اوباما 18 نومبر کو واشنگٹن میں ایک بک سائننگ کے دوران مداحوں سے مل رہی ہیں (اے ایف پی)

سابق امریکی خاتون اول میشیل اوباما کو ان کی کتاب ’بی کمنگ‘ کے لیے گریمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔   

ان کو نومبر 2018 میں شائع ہونے والی ان کی آپ بیتی ’بی کمنگ‘ کی آڈیو بک ورژن کے لیے بیسٹ سپوکن ورڈ ایلبم کی کیٹیگری میں نامزدگی ملی ہے۔

ٹوئٹر پر اس خبر پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے لکھا: ’میں گریمی نامزدگی حاصل کرنے پر نہایت خوش ہوں۔ یہ گزرا سال ایک معنی خیز اور شاندار سفر رہا ہے۔ مجھے آپ سب کی کہانیاں سننا اور اس سفر میں ساتھ چلنا بہت اچھا لگا۔ آپ کے بے تحاشا پیار اور سپورٹ کے لیے بہت شکریہ۔‘

اس کیٹیگری میں ’ہیئر سپرے‘ کے ڈائریکٹر جان واٹرز اور بیسٹی بوائز کے مائیکل ڈائمنڈ اور ایڈم ہورووٹز بھی نامزد ہوئے ہیں۔

گذشتہ سال بیسٹ سپوکن ورڈ ایلبم کا گریمی سابق صدر  جمی کارٹر کو ان کی کتاب ’ایمان: سب کے لیے ایک سفر‘ کے لیے ملا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ماضی میں یہ ایوارڈ کیری فیشر، کیریل برنیٹ، جون ریورز اور سٹیون کولبیر کو مل چکا ہے۔ 

اس سال  گلوکارہ لیزو نے سب سے زیادہ نامزدگیاں حاصل کی ہیں۔ وہ آٹھ کیٹیگرز میں نامزد ہیں، جن میں چار ٹاپ کیٹیگرز سال کا ایلبم، سال کا گانا، سال کا ریکارڈ اور بہترین نئی آرٹسٹ شامل ہیں۔

لیزو کے ساتھ ساتھ  آرٹسٹ بلی آئیلش اور لِیل نیس ایکس کو بھی چھ چھ نامزدگیاں حاصل ہیں۔

17 سالہ بلی آئیلش بھی چار ٹاپ کیٹیگرز میں نانزد ہیں۔ وہ گریمی کی تاریخ میں یہ اعزاز حاصل کرنے والی سب سے کم عمر آرٹسٹ بن گئی ہیں۔ 20 سالہ لِیل نیس ایکس ٹاپ چار میں سے تین کیٹیگرز میں نامزد ہیں جن میں سال کا ایلبم اور سال کا ریکارڈ شامل ہیں۔

62 ویں گریمی ایوارڈز 26 جنوری 2020 کو نشر ہوں گے۔

میشیل اوباما کی نامزدگی کی خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وہ اگلے سال ٹور پر اوپرا وینفری کے ساتھ آنے کی تیاریوں میں ہیں۔

اس ٹور میں لیڈی گاگا، جینیفر لوپیز، ڈوئن جانسن، ایمی شومر، ٹینا فے، ٹریسی ایلیس روس اور کیٹ ہڈسن بھی بطور مہمان نظر آئیں گے اور اس میں اوپرا اور ان کے مشہور مہمانوں کے درمیان گفتگو ہو گی۔

 

اس رپورٹ میں ایجنسیوں کی معاونت شامل ہے

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی فن