سپریم کورٹ میں آرمی چیف کیس: تجزیہ کار اور اینکرز پھنس گئے؟

مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے کے بعد از خود تجزیہ کار کہلانے والوں کو کچھ سوجھ نہیں رہا کہ وہ کیا کریں؟

مخصوص زاویہ لینے والوں کو عدلیہ نے ایکسپوز  کر دیا ہے کہ وہ کسے پکڑیں کسے چھوڑیں؟ (پکسابے)

‏سپریم کورٹ نے تجزیہ کار، ٹاک شوز کے میزبانوں  اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو مشکل میں ڈال دیا ہے کہ وہ پاکستانی فوج کے سپہ سالار کی مدت ملازمت میں توسیع پر کیا لائن رکھیں؟ ان کی سمجھ میں کچھ نہیں آرہا۔ صبح سے ہی اس پر اپنا نقطہ نظر دیتے ہوئے لڑکھڑاتے نظر آ رہے تھے۔ انتہائی کمزور موقف اختیار کرنے پر نیوز اینکر مہمانوں کا بھی شکریہ کرتے رہے۔ لائنیں لینے والوں کو عدلیہ نے ایکسپوز  کر دیا ہے کہ وہ کسے پکڑیں کسے چھوڑیں؟

مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے کے بعد از خود تجزیہ کار کہلانے والوں کو کچھ سوجھ نہیں رہا کہ وہ کیا کریں؟ ماضی میں تو یہ ہوتا رہا ہے کہ بس ایک ہی لائن پکڑنی ہے اور بولے جاؤ۔ نواز شریف اور آصف زرداری کی حکومتوں کےخلاف بولتے رہو۔ مہنگائی کی اور خزانہ خالی ہونے کی ساری ذمہ داری ماضی کی حکومتوں پر ڈالتے جاؤ۔ لیکن اعدادو شمار کو ٹچ نہیں کرنا اس سے پکڑا جانا یقینی ہوتا ہے۔ اسی طرح بس تحریک انصاف حکومت کی تعریفوں کے پل کھڑے کرتے رہو۔ بس لفاظی اور لفاظی پر زور دینا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اب تو کشمیر کا مسئلہ بھی نہیں یہ تو قانون کا مسئلہ ہے۔ یہاں جو رائے زنی کر رہا ہے وہ پکڑا جا رہا ہے۔ نظریات، نظام اور اصولوں کا تو سرے سے ذکر ہی نہیں۔ ہر کوئی اپنے اپنے نظریہ ضرورت کے تحت قانون کی تشریح میں لگا رہا۔ حکومت نے بھی قانون اور نظام کو درست سمت میں نہیں دیکھا اسی وجہ سے اس کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ نوکری یا کرسی پر کسی کو بھی بٹھایا جاسکتا ہے۔ اسے کچھ وقت تک کام سکھایا بھی جاتا ہے لیکن مستقل بنیادوں پر اپنا کام اسے خود ہی کرنا پڑتا ہے۔

موجودہ صورت حال سے صاف ظاہر ہے کہ اہل پر نا اہل کو فوقیت دینا نہ صرف خود اس شخص کے خلاف ہے بلکہ یہ عمل نظام کی تباہی و بربادی کا سبب بھی بنتا ہے۔ حادثات و واقعات انسانوں کی تاریخ میں رونما ہوتے رہے ہیں اس سے قطعی گھبرانا نہیں چاہیے۔ قومیں وہی آگے بڑھتی ہیں جو ایسے سانحات سے سبق لیتے ہوئے مستقبل کے لیے راہ متعین کرتی ہیں۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا یہ کیس پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین کیس بن گیا ہے۔ اس کیس کے فیصلے کی روشنی میں اداروں کو مستقبل کے لیے درست سمت کو اختیار کرنا ہوگا۔

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ