آئی فون اور اینڈرائیڈ: واٹس ایپ کن ورژنز پر چلتا رہے گا؟

یکم فروری 2020 کو واٹس ایپ کی آفیشل سپورٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد اینڈروئیڈ، آئی فون اور ونڈوز فون کے مختلف ورژن متاثر ہوں گے۔

واٹس ایپ نےدعویٰ کیا ہے کہ یہ قدم صارفین کی سکیورٹی کی خاطر اٹھایا گیا ہے(اے ایف پی)

میسیجنگ ایپ واٹس ایپ نے پرانے موبائل فونز کی سپورٹ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد جلد ہی یہ ایپ لاکھوں موبائل فونز پر کام کرنا بند کردے گی۔

فیس بک کی ملکیتی کمپنی نے اپنے سپورٹ پیج پر ان فونز کی فہرست جاری کی ہے جن پر واٹس ایپ غیر فعال ہو جائے گا۔ کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ قدم صارفین کی سکیورٹی کی خاطر اٹھایا گیا۔

یکم فروری 2020 کو واٹس ایپ کی آفیشل سپورٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد اینڈروئیڈ، آئی فون اور ونڈوز فون کے مختلف ورژن متاثر ہوں گے۔

واٹس ایپ آئی اوایس ایٹ یا اس سے پہلے آپریٹنگ سسٹم والے آئی فون پر نہیں چلے گا۔

اس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی شخص جس کے پاس آئی فون سکس یا اس کے بعد والا ورژن ہو گا، اسے واٹس ایپ کھو دینے کے حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

واٹس ایپ نے ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا ’بہترین تجربے کے لیے ہماری تجویز ہے کہ آپ اپنے موبائل پر دستیاب آئی اوایس کا جدید ترین ورژن استعمال کریں۔‘

اسی طرح2.3.3 سے پرانا ورژن جسے جنجربریڈ بھی کہا جاتا ہے، استعمال کرنے والے اینڈروئیڈ فونز کو مزید سپورٹ نہیں کیا جائے گا اور جو بھی پرانے اینڈروئیڈ سسٹم سے نیا واٹس ایپ اکاؤنٹ کھولنے یا موجودہ اکاؤنٹ کی تصدیق کی کوشش کرے گا اسے بلاک کر دیا جائے گا۔

اینڈروئیڈ جنجربریڈ 2010 میں آیا تھا اس لیے تقریباً ایک دہائی سے استعمال ہونے والے سام سنگ، ہواوے، سونی اور گوگل سمارٹ فون پابندی سے محفوظ ہیں۔

ونڈوز آپریٹنگ سسٹم 8.1 یا اس سے اگلے ورژن والے ونڈوز فونز پرواٹس ایپ کی سپورٹ جاری رہے گی۔

واٹس ایپ کا کوئی بھی متاثرہ صارف اس کا استعمال جاری رکھنے کے لیے اب اپنے آپریٹنگ سسٹم کو اپ ڈیٹ کر کے ہی اسے استعمال سکے گا۔

تاہم بعض فونز کے پرانے ماڈلز پر نیا آپریٹنگ سسٹم چلانا مشکل ہو گا۔

ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ واٹس ایپ نے پرانے فونز کی سپورٹ بند کر دی ہو۔ اس سے پہلے ایسے اقدام کو’سخت فیصلہ‘قرار دیا گیا، جس کا مقصد تحفظ اور ایپ کے کام کی صلاحیت برقرار رکھنے کے لیے صارفین کی تعداد کم کرنا تھا۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی