ٹیسلا گاڑیوں کے وائپرز کو لیزر سے تبدیل کرنا چاہتی ہے

نئی ایجاد کے حوالے سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ مٹی کو پانی اور صابن کے ساتھ صاف کرنے میں ’وقت کا ضیاع‘ ہوتا ہے کیونکہ صارفین کو شیشہ خشک ہونے کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے۔

ٹیسلا گاڑیوں میں استعمال ہونے والی کئی ٹیکنالوجیز کی خالق کمپنی ہے جن میں مکمل طور پر الیکٹرک کاریں اور خود کار جدید گاڑیوں کی تیاری بھی شامل ہے (اے ایف پی)

امریکی کار ساز کمپنی ٹیسلا نے گاڑی کی ونڈ سکرین صاف کرنے کے لیے ہائی ٹیک وائپرز کے پیٹنٹ (ٹیکنالوجی کی منتقلی) کے لیے درخواست دی ہے۔  یہ جدید ترین وائپرز گاڑی کے سامنے والے شیشے پر جمی مٹی کی تہہ اور دوسرا مواد صاف کرنے کے لیے لیزر شعاع استعمال کرتے ہیں۔

الیکٹرک کاریں تیار کرنے والی کمپنی ٹیسلا کو یہ امید بھی ہے کہ صفائی کا یہ جدید طریقہ سولر پینلز اور چھت پر لگے ان پینلز کو صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکے گا جو اس کی سولر سٹی نامی ذیلی کمپنی تیار کرتی ہے۔

پیٹنٹ کی درخواست امریکی پیٹنٹ اینڈ ٹریڈ مارک آفس کو دی گئی ہے۔ نئی ایجاد کے مقابلے میں روایتی ونڈ سکرین وائپرز میں خامیاں ہیں جو ونڈسکرین کے تمام حصوں کو صاف نہیں کر پاتے۔

نئی ایجاد کے حوالے سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ مٹی کو پانی اور صابن کے ساتھ صاف کرنے میں ’وقت کا ضیاع‘ ہوتا ہے کیونکہ صارفین کو شیشہ خشک ہونے کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے۔

پیٹنٹ کے لیے دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’وقفے وقفے سے خارج ہونے والی لیزز شعاع سے صفائی کا نظام اس طریقے سے لگایا جائے گا کہ اس سے گاڑی میں بیٹھے افراد کی آنکھوں کو نقصان نہیں پہنچے گا جبکہ گاڑی کے دیگر وہ حصے بھی اس سے متاثر نہیں ہوں گے جنہیں لیزر کی طاقتور شعاع سے نقصان پہنچنے کا امکان ہوتا ہے۔

پیٹنٹ کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ کس طرح کار کے کسی شیشے کی سطح کو لیزر کی مدد سے صاف کیا جا سکتا ہے۔ خود کار ڈرائیونگ کے دوران استعمال ہونے والے کیمرے اور سینسرز کو بھی لیزر سے صاف کیا جا سکتا ہے۔

’شیشے صاف کرنے کے اس نظام کو الگ سے بھی گاڑی میں نصب کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے ہاتھ لگائے بغیر شیشے کی مختلف اشیا مثال کے طور پرگاڑی کی ونڈ سکرین، کیمرے کا لینز، گاڑی کی دروازوں کے شیشے، گاڑی کا عقبی سکرین اور اسی طرح کے دوسرے حصے بھی صاف کیے جا سکتے ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹیسلا گاڑیوں میں استعمال ہونے والی کئی ٹیکنالوجیز کی خالق کمپنی ہے جن میں مکمل طور پر الیکٹرک کاریں اور خود کار جدید گاڑیوں کی تیاری بھی شامل ہے۔ کمپنی اس حوالے سے بھی شہرت رکھتی ہے کہ اس نے اپنی ایجادات کو اوپن سورس رکھا ہے جس کا مطلب ہے کہ لیزر ونڈ سکرین کلینرز کو کوئی بھی دوسری کمپنی تیار کر سکتی ہے جس کے بعد یہ مارکیٹ میں عام ہو جائیں گے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹو افسر ایلون مسک کئی بار کہہ چکے ہیں ٹیسلا میں ان کی بنیادی دلچسپی روایتی تیل استعمال نہ کرنے والی پائیدار گاڑیوں کو مرکزی دھارے میں لانا ہے تاکہ  ماحول کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کمپنی نے 2014 میں ٹیسلا کی تمام ایجادت عام کر دی تھیں تاکہ کوئی بھی ’اچھی نیت کے ساتھ‘ کمپنی کی ٹیکنالوجی کا مفید استعمال کر سکے جس طرح کار ساز کمپنی وولوو نے 1959 میں تین پوائینٹس والی سیٹ بیلٹ کا پیٹنٹ عام کر دیا تھا تاکہ ہر مسافر کی سلامتی کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جا سکے۔

ایلون مسک نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ ’ان دنوں اکثر (ایجادات) صرف ترقی کے عمل کو روکنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ بڑی بڑی کارپوریشنز کو مضبوط کرتی ہیں اورخالق کمپنیوں کی بجائے قانون کے پیشے سے وابستہ افراد کو امیر بناتی ہیں۔‘

’ٹیسلا پائیدار ٹرانسپورٹ کی ابتدا کے لیے قائم کی گئی تھی۔ اگر ہم ایسا راستہ ہموار کرتے ہیں کہ کمپنیاں مجبور ہو کر الیکٹرک گاڑیاں تیار کریں لیکن اپنے پیچھے اس راستے پر انٹلیکچوئل پراپرٹی رائیٹس (حقوق ملکیت دانش) کی بارودی سرنگیں بچھا دیتے ہیں تاکہ دوسرے ہمارے پیچھے نہ آ سکیں تو ہم ایسا کام کرتے ہیں جو اس نیک مقصد کے منافی ہے۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی