کراچی ٹیسٹ: پاکستانی اوپنرز کا دوسری اننگز میں پراعتماد آغاز

سری لنکا نے دوسرے دن 271 رنز بنا کر پاکستان پر 80 رنز کی برتری حاصل کی، جسے ختم کرنے کے لیے میزبان بلے بازوں کو مزید 23 رنز چاہییں۔

کراچی ٹیسٹ کے دوسرے دن سری لنکا کے وشوا فرنینڈو اور ساتھی پاکستانی اوپنر شان مسعود کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل کر رہے ہیں (اے ایف پی)

کراچی ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں بغیر کسی نقصان کے 57 رنز بنا لیے۔ اوپنر عابد علی 32 اور شان مسعود 21 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ 

پاکستان کو سری لنکا کی سبقت ختم کرنے کے لیے مزید 23 رنز درکار ہیں۔

آج (جمعے کو) سری لنکا کے بلے بازوں نے پاکستانی بولروں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور جس وکٹ پر پاکستانی بلے باز مہمان ٹیم کے ناتجربہ کار بولروں کے سامنے پریشان تھے، وہاں سری لنکا کے ٹیل اینڈرز نے پاکستانی بولروں کو پریشان کیا۔
پہلے دن کی نسبت دوسرے دن وکٹ بہتر کھیلی اور بولروں کو کوئی خطرناک سپاٹ نہ مل سکے۔
سری لنکا کے کھیل کی خاص بات آج سابق کپتان دنیش چندی مل اور دل روان پریرا کی شاندار بیٹنگ تھی۔ چندی مل نے پہلے دننجایا ڈی سلوااور پھر پریراکے ساتھ لمبی رفاقتیں کرکے نہ صرف اچھا دفاع کیا بلکہ رنز میں تیزی سے اضافہ کیا۔ ان کی اچھی بیٹنگ کی وجہ سے مہمان ٹیم نے 271 رنز بنا کر پاکستان پر 80 رنز کی سبقت حاصل کی۔
چندی مل نے دس چوکوں کی مدد سے 74 رنز بنائے، انھیں حارث سہیل نے شان مسعود کے ہاتھوں کیچ کروایا۔ ڈی سلوا 32 رنز اور نروشان ڈیکویلا 21 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سری لنکا کی طرف سے پریرا نے اچھی بیٹنگ کی اور قیمتی 48 رنزبنا کر سری لنکا کو سبقت دلادی۔ 

اس سے قبل صبح کے سیشن میں اینجلو میتھیوز اور لاستھ ایمبولڈی جلدی آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کی طرف سے شاہین شاہ آفریدی نے 77 رنز دے کر پانچ، محمد عباس نے 55 رنز دے کر چار جبکہ یاسر شاہ کوئی وکٹ نہ لے سکے۔
آج پاکستان کی طرف سے اتنی موثر بولنگ نہ ہوسکی جتنی توقع تھی۔ نسیم شاہ کو مسلسل تیسرا ٹیسٹ کھلانے کا جواز ابھی تک سمجھ نہیں آیا۔
وہ اپنی رفتار کا فائدہ نہیں اٹھا سکے، لائن اور لینتھ کے لیے ان کو سخت محنت کی ضرورت ہے۔ کچھ وہ بد قسمت بھی رہے جب بابر اعظم نے ان کی گیند پر ایمبولڈینیا کا کیچ چھوڑ دیا۔ 
یاسر کی بولنگ میں وہ کاٹ نہیں دکھائی دی، جس کی ان سے توقع کی جاتی ہے۔ وزن بڑھ جانے کے باعث ان کا جسم ہاتھ کے ساتھ نہیں آتا، جس سے اوور پچ کرجاتے ہیں یا پھر شارٹ پچ جس سے بلے بازوں کو ان کی گیند جلدی سمجھنا آسان ہوتا ہے۔ 
وکٹ نے ان کو وہ مدد بھی نہ دی جو ایمبولڈینیا کو پہلے دن ملی تھی۔
میچ اس وقت دونوں ٹیموں کے حق میں ہے اور اگر پاکستان کل ذمہ داری سے بیٹنگ کرے تو ایک بڑا سکور کر سکتا ہے کیونکہ وکٹ اب سلو ہو چکی ہے اور بولروں کو کوئی خاص مدد نہیں مل رہی۔ 
اگر پاکستان سری لنکا کو دوسری اننگز میں 350 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو میچ کا نتیجہ اپنے حق میں کرسکتا ہے۔
امید ہے آخری دو دن وکٹ سپنرز کو مدد دے گی اور بیٹنگ آسان نہیں ہو گی، تاہم اس کے لیے پہلے پاکستانی بلے بازوں اور پھر بولروں کو جان لڑانی ہو گی۔ 
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ