روس: پوتن کا آئینی اصلاحات کا اعلان، حکومت مستعفی

روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے آئین میں اصلاحات کی تجویز کے بعد روسی حکومت نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔    

روسی رہنما کے خطاب کے چند گھنٹوں بعد مدودف اور پوتن سرکاری ٹی وی پر ایک ساتھ آئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے آئین میں اصلاحات کی تجویز کے بعد روسی حکومت نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

یہ اعلان صدر پوتن کے اتحادی دمیتری مدودف نے اس وقت کیا جب صدر نے قوم سے اپنے سالانہ خطاب میں ملک بھر میں آئینی اصلاحات کے پیکج پر ووٹنگ کا کہا۔

اس استعفی سے روس کے سیاسی سسٹم اور پوتن کے مستقبل پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ولادیمیر پوتن اپنی چوتھی مدت 2024 میں پوری کر رہے ہیں۔

روسی رہنما کے خطاب کے چند گھنٹوں بعد مدودف اور پوتن سرکاری ٹی وی پر ایک ساتھ آئے اور اعلان کیا کہ حکومت مستعفی ہو رہی ہے۔

مدودف نے کہا کہ آئینی تجاویز سے ملک میں طاقت کے توازن میں اہم تبدیلیاں آئیں گی، اور ’اس لیے حکومت موجودہ حال میں مستعفی ہو رہی ہے۔‘

’ہمیں اپنے صدر کو موقع دینا چاہیے تاکہ وہ  تبدیلی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات لے سکیں۔ تمام دیگر فیصلے صدر خود ہی کریں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ولادیمیر نے مدودف کا شکریہ ادا کیا جو خود بھی 2008 سے چار سال تک ملک کے صدر رہ چکے ہیں۔ 

جن مجوزہ اصلاحات کا اعلان صدر پوتن نے بدھ کو کیا ان کے تحت پارلیمان مزید مضبوط ہو گی، وزیراعظم اور سینیئر کابینہ ممبران کا انتخاب بھی صدر کی جگہ پالریمان ہی کر سکے گی۔

خیال رہے کہ موجودہ نظام کے تحت وزیراعظم اور کابینہ کے ممبران کا انتخاب صدر کرتا ہے۔

صدر پوتن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’آج ہمارے معاشرہ تبدیلی مانگ رہا ہے۔ لوگ ترقی چاہتے ہیں، وہ اپنے کریئر، تعلیم میں آگے بڑھنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں تاکہ کامیاب ہو سکیں۔‘

انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی پیکج پر ووٹ ہوگا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ ووٹ کب ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم صرف تب ہی مضبوط اور کامیاب روس بنا سکتے ہیں جب ہم عوامی رائے کی عزت کریں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا