’سیمی فائنل میں بھارت سے مقابلے کا انتظار ہے‘

افغانستان کے خلاف ورلڈ کپ انڈر 19کواٹر فائنل کے ہیرو محمد ہریرہ کا کہنا ہے کہ سیمی فائنل میں دباؤ کچھ زیادہ ہو گا لیکن وہ اس کے عادی ہو جائیں گے۔

پاکستان 2004 اور 2006 میں انڈر19ورلڈ کپ جیت چکا ہے(تصویر بشکریہ پی سی بی)

پاکستانی بلے باز محمد ہریرہ نے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل سے قبل کہا ہے کہ روائتی حریف بھارت کے ساتھ معمول کا مقابلہ ہوگا۔

پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں چار فروری کو جنوبی افریقہ کے شمال مغربی صوبے پوشی فیسٹروم میں ہونے والے سیمی فائنل میں آمنے سامنے ہوں گی۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہریرہ نے جمعے کو افغانستان کے خلاف بینونی میں ہونے والے کوارٹر فائنل میں 76 گیندوں پر 64 رنز بنائے۔

افغانستان نے پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 190 رنز کا ہدف دیا تھا جو اُس نے چار وکٹوں کے نقصان پرباآسانی حاصل کرتے ہوئے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہریرہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت ہمیشہ روائتی حریف ہوتے ہیں۔ ’دباؤ کچھ زیادہ ہو گا لیکن ہم اس کے عادی ہو جائیں گے، جہاں تک میری ذات کا تعلق ہے میں اسے معمول کے میچ کے طور پر کھیلوں گا اور ہمیں بھارت سے کھیلنے کا انتظار ہے۔‘

دفاعی چیمپیئن بھارت چار مرتبہ انڈر 19 ورلڈ کپ کا اعزاز جیت چکا ہے جبکہ پاکستان نے 2004 اور 2006 میں یہ ٹورنامنٹ جیتا۔

پاکستان نے53 گیندوں پر افغانستان کے خلاف آسان فتح حاصل کی لیکن افغان بولر نوراحمد کے ہاتھوں رن آؤٹ ہونے والے ہریرہ کی اننگز متنازع ہو گئی۔

افغان ٹیم کے کپتان فرحان زاخیل نے پاکستان سے شکست کے بعد تسلیم کیا کہ اگر وہ بہتر پوزیشن میں ہوتے تو ’منکڈ‘ والا حربہ استعمال نہ کرتے۔

انھوں نے کرک انفو کو بتایا: ’اس وقت ہمیں احساس ہوا کہ ہمیں پاکستان پر دباؤ بڑھانے کے لیے کچھ مختلف کرنا چاہیے۔ سچی بات یہ ہے کہ یہ حربہ (منکڈ) کھیل کی حقیقی روح کے مطابق نہیں۔‘

دوسری جانب ہریرہ نے اتفاق کیا کہ کریز چھوڑنے کی ذمہ داری ان کے سر ہے۔

ہریرہ کے مطابق انھیں کریز پر ہونا چاہیے تھا، وہ غلطی سے سیکھیں گے اور مستقبل میں یقینی بنائیں گے کہ وہ یہ غلطی نہ دہرائیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ