نسیم شاہ ہیٹ ٹرک کرنے والے کم عمر ترین بولر

راولپنڈی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ کی ہیٹ ٹرک کی وجہ سے بنگلہ دیش اننگز کی شکست کے خطرے سے دوچار ہے۔

سترہ سالہ فاسٹ بولر ٹیسٹ کرکٹ میں یہ کارنامہ انجام دینے والے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے ہیں (اے ایف پی)

راولپنڈی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ کی ہیٹ ٹرک کی وجہ سے بنگلہ دیش اننگز کی شکست کے خطرے سے دوچار ہے۔

اتوار کو میچ کے تیسرے دن جب کھیل کا اختتام ہوا تو مہمان ٹیم کی چھ وکٹیں گر چکی تھیں جبکہ اسے اننگز کی شکست سے بچنے کے مزید 86 رنز درکار ہیں۔

سترہ سالہ فاسٹ بولر نے بنگلہ دیش کے نجم الحسن شنٹو، تجیح الحسن اور محمود اللّٰہ کو آؤٹ کر کے ہیٹ ٹرک مکمل کی۔ اس طرح وہ ٹیسٹ کرکٹ میں یہ کارنامہ انجام دینے والے کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے ہیں۔ 

نسیم شاہ سے قبل ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم عمر ہیٹ ٹرک کرنے والے بولر بنگلہ دیش کے الوک کپالی تھے۔ 

الوک کپالی نے 2003 میں پاکستان کے خلاف پشاور کے مقام پر یہ کارنامہ دنیش کنیریا، شبیر احمد اور عمر گل کو آؤٹ کرکے انجام دیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں 17 سال بعد کسی پاکستانی بولر نے ہیٹ ٹرک کی ہے۔ 

نسیم شاہ سے قبل محمد سمیع نے قذافی سٹیڈیم لاہور میں سری لنکا کے خلاف مارچ 2002 میں اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کی تھی۔

اتوار کو جب پاکستان نے اپنی پہلی اننگز 342 رنز پر دوبارہ شروع کی تو گذشتہ روز کے کھیل کے ہیرو بابر اعظم پہلے ہی اوور میں ابو جائد کی گیند پر سلپ میں کسی رنز کا اضافہ کیے بغیر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ 

دوسرے بلے باز اسد شفیق بھی زیادہ دیر نہ ٹک سکے اور محض پانچ رنز کا اضافہ کرکے عبادت حسین کی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دن کے پہلے سیشن میں مہمان بولروں نے نپی تلی بولنگ کرکے پاکستان کو تیزی سے رنز میں اضافے سے باز رکھا تاہم حارث سہیل نے پر اعتماد بیٹنگ کرتے ہوئے وکٹ کے چاروں طرف شاٹ کھیلے۔ 

انھوں نے اپنی نصف سنچری 72 گیندوں پر مکمل کی اس دوران ان کو ایک چانس بھی ملا جب وکٹ کے پیچھے ان کا ایک کیچ امپائر اور فیلڈرز کو نظر نہ آیا۔ حارث نے یاسر شاہ کے ساتھ 40 رنز کی پارٹنرشپ کرکے سکور 400 تک پہنچا دیا۔

جب پاکستان کا سکور 442 تک پہنچا تو حارث سہیل چھکا لگانے کی کوشش میں 75 رنز بناکر تائجل کی گیند ہر تمیم اقبال کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے انھوں نے سات چوکے اور دو چھکے لگائے۔ 

پاکستان کے بقیہ بلے بازوں میں رضوان 10، یاسر پانچ، شاہین شاہ تین، محمد عباس ایک اور نسیم شاہ دو رنز بنا سکے۔ 

پاکستان ٹیم چائے کے وقفے سے کچھ دیر قبل 442 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔ 

بنگلہ دیش کی طرف سے ابو جائد اور روبیل حسین نے تین، تین وکٹیں جبکہ تجیح الحسن نے دو اور عبادت حسین نے ایک وکٹ لی۔

مہمان ٹیم نے 212 رنز کے خسارے کے ساتھ اپنی دوسری اننگز شروع کی تو آغاز اچھا نہ رہا اور اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے سیف حسن 16 رنز بناکر نسیم شاہ کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔  

تمیم اقبال بھی زیادہ دیر مزاحمت نہ کرسکے اور 34 رنز بناکر یاسر شاہ کی گیند پر وکٹوں کے سامنے پیروں پر گیند لگنے کی پاداش میں آؤٹ قرار دیے گئے، ان کو ایک چانس بھی ملا جب شان مسعود ان کا ایک آسان کیچ لینے میں ناکام رہے۔

تاہم دو کھلاڑیوں کے نقصان کے بعد کپتان مومن الحق اور نظم الحسن شنٹو نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے تیسری وکٹ کی رفاقت میں 71 رنز بنائے لیکن نسیم شاہ کے دن کے آخری سپیل میں ان کی ساری محنت بیکار ہوگئی۔ 

نسیم شاہ کی تیز رفتار گیندوں نے مہمان ٹیم کی بلے بازوں کو سوکھے پتوں کی طرح اڑا دیا۔ 

وہ اب تک 26 رنز دے کر 4 وکٹ لے چکے ہیں جبکہ آج کی آخری وکٹ یاسر شاہ کے نام رہی جب انھوں نے محمد متھن کو صفر پر بولڈ کر دیا۔ 

جب کھیل ختم ہوا تو مومن الحق 37 اور لٹن داس صفر پر کریز پر موجود تھے۔ 

پیر کو میچ کے چوتھے دن کا پہلا سیشن مہمان ٹیم کے لیے انتہائی اہم ہوگا، جب انھیں صبح کی نمی اور ابر آلود فضا میں نسیم شاہ کی طوفانی بولنگ کا سامنا کرنا ہوگا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ