'دنیا کرونا سے لڑ رہی ہے اور بھارت اس کا جشن منا رہا ہے'

کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں یک جہتی کا ثبوت دینے کے لیے بھارتیوں کے شمعیں روشن کرنے، آتش بازی اور پٹاخوں پر شدید تنقید۔

بھارتی شہر الہ آباد میں کرونا وائرس کے خلاف اظہار یک جہتی کے لیے دیےروشن کیے جا رہے ہیں ۔(اے ایف پی)

کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں یک جہتی کا ثبوت دینے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی اپیل پر بھارتی عوام نے اتوار کی شب نو بجے نو منٹ کے لیے ملک بھر میں نہ صرف موم بتیاں اور شمعیں روشن کیں بلکہ بعض من چلوں نے اس موقعے پر آتش بازی کی اور پٹاخے بھی چلائے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بھارت بھر سے سوشل میڈیا پر ایسی تصویریں اور ویڈیوز سامنے آرہی ہیں جن میں لوگوں کو چراغ، موم بتی، موبائل کی فلیش لائٹ وغیرہ کے ساتھ ساتھ پٹاخے پھوڑتے اور آتش بازی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی نے صدر رام ناتھ کووند، وزیر اعظم مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سمیت کئی اہم شخصیات کی شمعیں روشن کرتے ہوئے تصویریں شائع کی ہیں۔

 

اس موقعے پر جہاں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے حمایتی وزیراعظم مودی کو اس اقدام پر داد و تحسین پیش کر رہے ہیں، وہیں سینیئر صحافی اور دانش ور اسے ملک میں  لاک ڈاؤن کے باعث مشکلات کے شکار غریب عوام کے ساتھ مذاق قرار دے رہے ہیں۔

سوئیڈن میں مقیم معروف دانش ور آشوک سوائن نے وزیراعظم مودی کی جانب سے ملک میں چراغاں کرائے جانے پر تنقید کرتے ہوئے لکھا: 'صرف ذہنی طور پر مردہ لوگوں کے ملک میں ہی وبائی مرض کے دوران چراغاں اور پٹاخوں سے جشن منایا جا سکتا ہے جب کہ لاکھوں بے روزگار اور بھوکے لوگ موت کا سامنا کر رہے ہوں۔'

امریکی اخبار وال سٹریٹ جنرل سے وابستہ صحافی اور تجزیہ کار سادانند دھومے نے حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ راجہ سنگھ کی سربراہی میں ایک مشعل بردار جلوس کی ویڈیو شیئر کی جس میں شرکا 'چائنہ وائرس گو بیک' کے نعرے لگاتے سنائی دے رہے ہیں۔

دھمے نے لکھا: 'میں فیصلہ نہیں کر پا رہا کہ اس ویڈیو میں کیا زیادہ دلچسپ ہے، حماقت پن یا اس کا جیو پولیٹیکل زاویہ۔'

 

صحافی روی نیئر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: 'پوری دنیا کرونا کے خلاف لڑ رہی ہے اور بھارت میں اس کا جشن منایا جا رہا ہے۔ ایک بار بھی نہیں دو، دو بار۔'

معروف صحافی برکھا دت نے بھی اس طرز عمل پر تنقید کرتے ہوئے لکھا: ' پٹاخے کیوں؟ یہ وائرس سانس کی بیماری کا نتیجہ ہے۔ ہوا کو صاف رکھیں۔ شمع کے ساتھ قومی جذبہ اور حوصلے بلند کرنا ٹھیک ہے لیکن پٹاخے اس حقیقت کی توہین کرتے ہیں کہ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں، لوگوں کا معاش چھن چکا ہے، ڈاکٹروں کو پی پی ایز کی ضرورت ہے اور بہت سے لوگوں کے پاس کھانا نہیں۔'

 

انڈین نیشنل کانگریس سے وابستہ حسیبہ امین نے بی جے پی کی مقامی رہمنا کی ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا: 'بی جے پی کی رہنما شمع روشن کر کے اور ہوائی فائرنگ سے کرونا کو مارتے ہوئے۔'

 

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ