میٹل آرٹسٹ: ’پرزے خود کہتے ہیں مجھ سے کچھ بناو‘

سوات کے نسیم گل کا دعویٰ ہے کہ وہ پاکستان میں واحد آرٹسٹ ہیں جو دھات کے پرزوں سے مختلف قسم کی اشیا بنا سکتے ہیں۔

نسیم گل ایک بڑے ہال کے ایک کونے میں بیٹھ کر سکریپ پرزوں سے موٹر سائیکل کا ماڈل بنا رہے ہیں۔ ان کے سامنے میز سکریپ پرزوں سے بھری ہے جیسے کسی گاڑی کی ورکشاپ یا کسی کباڑی کی دکان میں بیٹھے ہوں۔

لیکن ہال کی دیواروں پر نصب اور ہال میں رکھے ہوئے ریکز میں ایسے فن پارے پڑے تھے کہ پورا ہال ایک دلکش منظر پیش کر رہا تھا۔

یہ ہیں سوات کے آرٹسٹ جن کا دعویٰ ہے کہ وہ پاکستان میں واحد آرٹسٹ ہیں جو دھات کے ان پرزوں سے مختلف قسم کی اشیا بنا سکتے ہیں جنہیں لوگ عام طور پر بیکار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں۔

نسیم گل کے مطابق وہ بچپن سے فن پارے بنانے کے شوقین ہیں اور اب تک واٹر کلر، کولاج، آئل پینٹنگ کر چکے ہیں۔

وہ کہتے ہیں: ’مختلف جانور، پرندے، ڈیکوریشن کے سامان، سمیت سکریپ پرزوں سے موٹرسائیکل کا ماڈل بھی بنا چکا ہوں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ وہ سکریپ پرزے زیادہ تر کباڑی کے دکان یا گاڑیوں کے ورکشاپ سے خریدتے ہیں اور پھر ان سے مختلف چیزیں بناتے ہیں۔

نسیم کے مطابق پرزوں کو جوڑنے کے لیے وہ ایک ویلڈنگ مشین کا استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے ہنستے ہوئے بتایا: ’جب سکریپ پرزے لے کر آتا ہوں تو میرے ذہن میں پہلے سے ایک خیال موجود ہوتا ہے کہ فلاں پرزوں سے مجھے کیا چیز بنانی ہے۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب میں پرزوں کو دیکھتا ہوں تو وہ پرزے خود بول کر کہتے ہیں کہ مجھ سے کچھ بنا لو۔‘

نسیم گل نے اس آرٹ کے لیے کوئی ٹریننگ نہیں لی ہے۔ انہوں نے الیکٹرانکس کی ڈگری حاصل کی ہے اور یہ آرٹ خود ہی سیکھا ہے۔

’میں کراچی، لاہور اور دیگر بڑے شہر گھوما ہوں لیکن مجھے یہ آرٹ کرنے والا کوئی نہیں ملا اور نہ کوئی ادارہ ملا جہاں یہ سکھایا جاتا ہو۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی آرٹ