پنجاب: ڈاکٹروں کے خدشات دور نہ ہوسکے، بازاروں میں رش

سندھ حکومت نے مساجد میں تراویح پر تو پابندی لگا دی لیکن پنجاب میں شاید مزید نقصان کا انتظار کیا جا رہا ہے: پی ایم اے کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد۔

پاکستان میں کرونا  (کورونا) وائرس متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اورملک بھر میں کرونا متاثرین کی تعداد12ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ سب سے زیادہ متاثرین کی تعداد پنجاب میں 5046  ہے۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد کے مطابق پشاور میں پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید کی کووڈ۔19 سے ہلاکت کے بعد ہلاک ہونے والے ڈاکٹروں کی تعدادتین ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کرونا وائرس  سے متاثرہ ڈاکٹروں ،نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی تعداد300  جبکہ پنجاب میں ڈاکٹروں کے لیے سب سے زیادہ مسائل ہیں۔

اسی طرح شہریوں کے متاثر ہونے کی شرح میں بھی غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔ شہریوں کی کرونا سے ہلاکتوں کی تعدادملک بھر میں 253 ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے باوجود ابھی تک حکومت کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن یا کوئی جامع پالیسی سامنے نہیں آئی۔

ڈاکٹر قیصر نے کہاکہ سندھ حکومت نےمساجد میں تراویح پر تو پابندی لگادی لیکن پنجاب میں 'شاید مزید نقصان کا انتظار کیاجارہاہے۔'

پی ایم اے پنجاب کے صدر پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی کے مطابق پنجاب میں لاک ڈاؤن نہ ہونے سے عید تک کرونا متاثرین کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ سکتی ہے۔ 'ایسی صورتحال میں طبی سہولیات محدود ہونے کے باعث مشکلات مزید بڑھیں گی۔'

ادھر لاہور کے مختلف بازاروں کا جائزہ لیاگیا تو وہاں بھی رمضان میں اشیا کی خریداری کرنے والوں کا رش دیکھنے میں آیا۔

لاک ڈاؤن میں دکانیں کھولنے کی اجازت پر ہر قسم کا کاروبار کرنے والے تاجروں نے دکانیں کھول لیں جبکہ کھانے پینے کی اشیا کی دکانوں پر کافی رش دیکھنے میں آیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان