لیو ٹوئنز کے نام سے مشہور دو پاکستانی نوجوان موسیقاروں کی آج کل سوشل میڈیا پر دھوم مچی ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے ترک ڈراما سیریز ’ارطغرل غازی‘ کے ساؤنڈ ٹریک کو اپنے سٹوڈیو میں دوبارہ بنایا ہے، جس نے شائقین کا دل جیت لیا ہے۔
ڈراما ’ارطغرل غازی‘ کے دنیا بھر میں بہت سے مداح ہیں اور وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات پر سرکاری چینل پی ٹی وی پر نشر کیے جانے کے بعد پاکستان میں بھی اس کی شہرت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔
اس ماہ کے آغاز میں ریلیز ہونے والی لیو ٹوئنزکی یہ ویڈیو یوٹیوب پر 12 لاکھ سے زائد بار دیکھی جا چکی ہے۔ یہ بینڈ دو بھائیوں ہارون اور شارون لیو پر مشتمل ہے جن کے کیریئر کا آغاز ’نیس کیفے بیسمنٹ‘ سے ہوا۔
انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی بات جیت میں انہوں نے بتایا کہ وہ اس سے قبل بھی مختلف بین الاقوامی شوز کے ساؤنڈ ٹریک اپنے سٹوڈیو میں بنا کر شیئر کر چکے ہیں، تو جب پاکستان میں ’ارطغرل غازی‘ مشہور ہوا تو ان کو اس کا ساؤنڈ ٹریک ریکارڈ کرنے کی درخواستیں بھی ملنا شروع ہوگئیں۔
شارون نے بتایا: ’لوگوں کی جانب سے ہمیشہ ہمیں پیار ملا ہے اور ہم نے ان ہی درخواستوں پر غور کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ارطغرل غازی کا میوزک ٹریک بناتے ہیں اور اب یہ سب کے سامنے ہے۔‘
ان کے بھائی اور ساتھی موسیقار ہارون کا کہنا تھا کہ کسی بھی میوزک ٹریک کو اوریجنل کی طرح سے بنانا بہت مشکل ہوتا ہے اور ’ارطغرل غازی‘ کے ساؤنڈ ٹریک پر کام کرتے ہوئے انہیں بھی یہی خوف تھا کہ کہیں یہ اچھا نہ بنے اور لوگوں کو پسند نہ آئے، تاہم اس کے برعکس ہی ہوا اور ان کی کوشش اتنی کامیاب رہی کہ انہیں ترکی تک سے پذیرائی کے پیغامات ملے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہارون نے اس میوزک ٹریک کی کمپوزیشن کے بارے میں بتایا کہ ‘جب ہم نے ارطغرل غازی ڈرامے کا موزک پہلی مرتبہ سنا تو ہمیں لگا کہ اس کا ساز مینڈولین کی طرح ہے، تو ہم نے بنیادی لوپ بنانے کے لیے مینڈولین اور باقی میوزک کے لیے رباب کا استعمال کیا کیونکہ ارطغرل غازی کا میوزک رباب سے ملتا جلتا ہے۔‘
لیو ٹوئنز کون ہیں؟
ہارون اور شارون کا تعلق راولپنڈی سے ہے اور یہ دونوں گذشتہ تقریباً آٹھ برس سے موسیقی کے فن سے وابستہ ہیں۔
یہ دونوں بھائی ٹی وی شو ’نیس کیفے بیسمنٹ‘ کے تیسرے، چوتھے اور پانچویں سیزن میں بھی پرفارم کر چکے ہیں جبکہ پاکستان کے مشہور گلوکار عاطف اسلم اور راحت فتح علی خان کے ساتھ بھی ورلڈ ٹور کر چکے ہیں۔
انہوں نے ارطغرل غازی سے پہلے امریکہ سیریز ’گیم آف تھرونز‘ سمیت دیگر ڈراموں اور فلموں کے ساؤنڈ ٹریک بھی اپنے سٹوڈیو میں دوبارہ تخلیق کیے ہیں۔
ہارون نے بتایا کہ انہیں خوشی ہے کہ ان کے بنائے ہوئے ارطغرل غازی کے ساؤنڈ ٹریک کو پسند کیا گیا ہے اور اس ڈرامے کے پروڈیوسرز نے بھی اس کو پسند کرکے ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے۔
ان کے مطابق: ’ہمیں فخر بھی ہے کہ ہم پاکستان کی اچھی تصویر دنیا کو دکھا رہے ہیں اور ساتھ ہی ان سب لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس ٹریک کو پسند کیا ہے۔‘
’ارطغرل غازی‘ کا پلاٹ؟
ڈراما ’ارطغرل غازی‘ ایک خانہ بدوش ترک قبیلے ’کائیز‘ کے گرد گھومتا ہے جو ایک ترک اور اویغور قبیلے کی ذیلی شاخ ہے۔ ڈرامے میں ’ارطغرل‘ نامی مرکزی کردار اس قبیلے کے سردار سلمان شاہ کا بیٹا ہے۔ یہ قبیلہ صلیبی جنگوں کے خلاف لڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ڈرامے میں ترک قبیلوں کی روایات کو بھی دکھایا گیا ہے۔ پہلے سیزن میں ارطغرل اپنے قبیلے کے جنگوؤں کو لے کر مسیحیوں کے قبیلے پر حملہ کرکے اس کو فتح کرتا ہے۔
اس کے بعد دوسرے سیزن میں یہ قبیلہ ’اناطولیہ‘ جس کو آج کل ’اناڈولو‘ کہا جاتا ہے، کو فتح کرنے کے لیے نکلتا ہے تو راستے میں منگول فوج ان کے کاروان پر حملہ آور ہو جاتی ہے جس میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
اس کے بعد یہی قبیلہ ایک دوسرے اویغور خانہ بدوش قبیلے کے ہاں پناہ لے لیتا ہے جہاں پر ان دونوں قبیلوں کے مابین اختلافات پیدا ہو جاتے ہیں۔ بظاہر ان دونوں قبیلوں کو منگول فوج کے خلاف دکھایا گیا ہے جبکہ منگول چاہتے ہیں کہ وہ ترک قبیلوں پر حملہ آور ہو کر ان کی زمینوں پر قبضہ کرلیں۔