لاک ڈاؤن کا ’فائدہ‘: نیشنل پارک کے ’اصل رہائشی‘ باہر نکل آئے

جہاں ہر وقت ہائیکنگ اور جاگنگ کرنے والوں کا رش ہوتا تھا وہاں اب ’اصل‘ رہائشی آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں کرونا وائرس کے باعث جب لاک ڈاؤن کیا گیا تو مارگلہ کی پہاڑیوں پر زندگی جیسے واپس آ گئی ہو۔ جہاں ہر وقت ہائیکنگ اور جاگنگ کرنے والوں کا رش ہوتا تھا وہاں اب ’اصل‘ رہائشی آزادی سے گھوم پھر رہے ہیں۔

جیسے ہی لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کا رش کم ہوا ہے تو تیندوا، گیدڑ اور جنگلی سؤر جیسے جانورعام نظر آنا شروع ہوگئے ہیں۔

مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے رینجر عمران خان اس حوالے سے بتایا کہ پارک میں آج کل زیادہ جانور دکھائی دے رہے ہیں۔

’جنگلی حیات خود کو محفوظ محسوس کرتی ہے کیونکہ اب یہاں لوگوں کا رش نہیں ہے۔ آرام سے گھوم پھر رہے ہیں۔ یہ جنگل کے لیے خوش آئند بات ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ نیشنل پارک گذشتہ ایک ماہ سے بھی زائد عرصے سے بند تھا۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بھی لوگوں کا رش کم ہے کیونکہ رمضان چل رہا ہے تو لوگ یہاں زیادہ چہل قدمی نہیں کر رہے اور پکنک منانے بھی نہیں آ رہے۔

اسلام آباد وائلڈلائف مینجمنٹ بورڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سخاوت علی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کے مارگلہ ہلز کے جنگل میں 38 میملز کی نسلیں ہیں، 350 پرندوں کی اور 34 ریپٹائل کی جن میں 27 اقسام کے سانپ شامل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تتلیوں کی بھی نئی اقسام سامنے آئی ہیں جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات