’ٹرمپ آئین کے لیے خطرہ ہیں، وہ امریکیوں کو تقسیم کر رہے ہیں‘

سابق امریکی وزیردفاع جیمز میٹس کے اس بیان پر رد عمل دیتے ہوئے ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ مجھے ان سے استعفی لینے پہ فخر ہے، اور ان کا نک نیم 'منتشر طبیعت والا' تھا، جب کہ میں نے اسے بدل کر 'پاگل کتا' کر دیا۔

(فائل فوٹو: اے ایف پی)

سابق امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی حمایت کرتے ہوئے ٹرمپ کو ملکی آئین کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

اخبار دی اٹلانٹک کے مطابق جیمز میٹس نے صدر ٹرمپ پر غیرمعمولی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی شہریوں کو ایک دوسرے کے مقابلے میں لانا چاہتے ہیں۔

دو سال تک خاموش رہنے والے سابق امریکی وزیر دفاع نے خاموشی توڑتے ہوئے ایک  تفصیلی اور غیرمعمولی مضمون میں امریکی قوم کو تقسیم کرنے پر صدر ٹرمپ کی مذمت کی ہے اور اُن پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے فوج کو امریکی شہریوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے اپنے مضمون میں لکھا: 'میں نے اس ہفتے کے واقعات دیکھے جو بہت اشتعال انگیز اور تکلیف دہ ہیں۔ سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر'قانون کےمطابق سب کے لیے مساویانہ انصاف'کے الفاظ کندہ ہیں۔ اس وقت مظاہرین ٹھیک یہی اور درست مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ اجتماعی اور متحد کرنے کا مطالبہ ہے۔ ایک ایسا مطالبہ جس کے پیچھے ہم سب کو ہونا چاہیے۔ ہمیں چند قانون شکن عناصر کی وجہ سے اپنی توجہ دوسری جانب مبذول نہیں کرنی۔ لاکھوں باضمیر لوگ احتجاج کر رہے ہیں جن کا اصرار ہے کہ ہمیں اپنی اقدار پر کاربند رہیں۔ یہ ایک قوم اور عوام کی حیثیت سے ہیں۔ ہمیں عہدوں پر فائز اُن لوگوں کو مسترد کرنا اور اُن کا محاسبہ کرنا ہو گا جو ہمارے آئین کو مذاق بنا رہےہیں۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سابق امریکی وزیر دفاع نے مزید لکھا ہے کہ اُن کی زندگی میں ڈونلڈٹرمپ پہلےصدر ہیں جو امریکی عوام کو متحد کرنے کی کوشش نہیں کرتے۔ حتیٰ کہ ایسا ظاہر تک نہیں کرتے وہ عوام کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کی بجائے وہ ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جیمز میٹس نے لکھا کہ ہم تین سال سے جان بوجھ کر کی جانے والی اس کوشش کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ ہم تین سال سے بالغ نظر قیادت نہ ہونے کے اثرات دیکھ رہے ہیں۔ ہم اپنے معاشرے میں موجود طاقت کی بدولت ٹرمپ کے بغیر متحد ہو سکتے ہیں لیکن جیسا کہ پچھلے کچھ دنوں میں دکھائی دیا ایسا کرنا آسان نہیں ہو گا لیکن یہ ہم پر اپنے ہم وطنوں اور ماضی کی نسلوں کا قرض ہے جنہوں نے ہمارے مستقبل اور ہمارے بچوں کے لیے اپنا خون دیا۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے بھی جیمز میٹس کی تحریر پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ شاید اُن کے اور سابق صدر باراک اوبامہ کے درمیان ایک بات مشترک ہے کہ دونوں کو جِم میٹس کو برطرف کرنے کا اعزاز حاصل ہے، جنہیں دنیا میں ایک جنرل کے طور سب سے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ 'میں نے اُن سے استعفیٰ طلب کیا اور ایسا کرنا مجھے بہت اچھا لگا۔' ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جیمز میٹس'انتشار'کے نام سے جانے جاتے تھے جو مجھے پسند نہیں تھا اس لیے میں اسے تبدیل کرکے'پاگل کتا'کر دیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ