ایپل کے 2020 ایونٹ سے ہم کیا توقعات رکھ سکتے ہیں؟

اس برس یہ ایونٹ محض سافٹ ویئر کے لیے سرخیوں میں نہیں آئے گا بلکہ ایپل میک میں تبدیلی سب سے بڑی پیش رفت ہو گی جو کمپنی کے لیپ ٹاپس اور ڈیسک ٹاپس کی تاریخ میں سب سے بڑا اور اہم فیصلہ ہو سکتا ہے۔

ایپل کے سربراہ ٹام کُک جون 2019 کی ڈیولوپر کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

ایپل کمپنی سال کے سب سے بڑے سافٹ ویئر ایونٹ کا انعقاد کرنے جا رہی ہے جس میں اس کے ہر پلیٹ فارم اور مصنوعات کے لیے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ متعارف کرائے جائیں گے۔

تاہم اس برس یہ ایونٹ محض سافٹ ویئر کے لیے سرخیوں میں نہیں آئے گا بلکہ ایپل کے میکس میں تبدیلی سب سے بڑی پیش رفت ہو گی جو کمپنی کے لیپ ٹاپس اور ڈیسک ٹاپس کی تاریخ میں سب سے بڑا اور اہم فیصلہ ہو سکتا ہے۔

یہ ایونٹ اس وقت ہو رہا ہے جب کمپنی کو اس کے ایپ سٹور میں مسائل کو لے کر ڈویلپرز اور ریگولیٹرز کی جانب سے سخت سوالات اور مایوسی کا سامنا ہے۔  

ہم یہاں آپ کو پیر کو ہونے والی اس تقریب میں ہونے والی ہر ممکنہ پیش رفت سے آگاہ کر رہے ہیں جب ٹِم کک اور اس کے ساتھی سٹیج پر ہفتے کے افتتاحی کلمات ادا کر رہے ہوں گے۔ اس سال تاریخ میں پہلی بار وہ (کرونا وبا کے باعث) ورچوئل خطاب کر رہے ہوں گے۔ 

iOS ،MacOS ،tvOS اور WatchOS کی اپ ڈیٹس

ایپل اپنے سافٹ ویئر پلیٹ فارمز کو ہر سال اپ ڈیٹ کرتا ہے اور اس کے علاوہ بھی اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ ان میں سے ہر ایک آپریٹنگ سسٹمز میں اس بار بھی نئے فیچرز متعارف کرائے جائیں گے۔

افشا شدہ معلومات کے مطابق اس بار بڑی حد تک وہی تبدیلیاں کی جائیں گی جن کی توقع کی جاسکتی ہے جو کہ چند ہی ہیں۔ حالیہ برسوں میں کمپنی نے کم ہی کریک ڈاؤن کرنے کی کوشش کی ہے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ نئے WatchOS کے ٹولز فٹنس پر مرکوز ہوں گے مثال کے طور پر کچھ افواہوں کے ساتھ یہ خبر ہے کہ کمپنی آخر کار سلیپ ٹریکنگ کی صلاحیت کو یکجا کر سکتی ہے۔ 

iOS آئی پیڈ اور آئی فون کے مرکزی ہوم سکرین کو مزید بہتر بناسکتا ہے  اور اسے ایپلی کیشن کے ایک گرڈ سے کچھ اور متحرک پیج میں تبدیل کر کے ویجٹ اور دیگر بھرپور خصوصیات کے ساتھ تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

ان تبدیلیوں کو کتنا ڈرامائی اور نمایاں طور پر لایا جاسکتا ہے اس کا انحصار اس بات پر کافی حد تک ہوسکتا ہے کہ ایپل کے انجینئر ریموٹ ورکنگ (آفسز سے دور رہ کر کام کرنے) میں کس حد تک کامیاب رہے ہیں اور اس کا جاری

رہنے کا امکان کتنا زیادہ ہے۔ ایپل کو ریموٹ ورکنگ کے لیے نہیں بنایا گیا اور لاک ڈاؤن جیسی صورت حال میں کمپنی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اس لیے کچھ بڑی تبدیلیاں شاید نظر نہ آ سکیں۔

ان حالات میں کمپنی بنیادی نئی خصوصیات کی بجائے مصنوعات کی کارکردگی اور استحکام پر توجہ مرکوز رکھنا چاہیے گی جیسا کہ iOS اور MacOS کے تازہ ترین ورژنز میں بگز اور دیگر امور کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

ایپل کے سبھی بڑے پلیٹ فارم اب نسبتا میچور ہوچکے ہیں اس لیے شاید ان فیچرز میں بڑی تبدیلیوں کا امکان نہیں ہے۔

نیو میکس

تاہم سب سے زیادہ اپ ڈیٹ سافٹ ویئر کے حوالے سے نہیں ہوں گی اور شاید ایسا نہ بھی ہو۔ اس کے بجائے افواہوں سے پتہ چلا ہے کہ ایپل بلآخر انٹیل کی بجائے اے آر ایم پروسیسرز پر منتقل ہو سکتا ہے۔

سافٹ ویئر کانفرنس میں اس کا اعلان معنی خیز ہوگا اور ڈویلپرز کو یہ یقینی بنانے کے لیے کوشش کرنا ہو گی کہ ان کی ایپس اور مصنوعات ایپل کے نئے ہارڈ ویئر کے ساتھ ٹھیک سے کام کریں۔

ہارڈ ویئر میں اس طرح کی تبدیلی 15 سال پہلے صرف ایک بار سامنے آئی تھی جب کمپنی پاور پی سی سے انٹیل کی طرف منتقل ہوئی تھی۔ اس وقت اس کا میک بزنس بہت چھوٹا تھا اور دیگر مصنوعات جیسے آئی فون کا سرے سے وجود ہی نہیں تھا  اور یہ محض دو مختلف تھرڈ پارٹی کمپنیوں کے مابین تبدیل ہو رہا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ تبدیلی اس سے بھی زیادہ اہم ہونے کا امکان ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس منتقلی سے اپیل کی مصنوعات کی کارکردگی میں بہتری لانے کی امید ہے جیسے بیٹری کی طویل زندگی اور تیز پروسیسرز۔ یہ دوسرے طریقوں سے بھی پلیٹ فارمز میں بھی تبدیلی لاسکتی ہے کیونکہ ماضی کی نسبت آئی پیڈ اور آئی فون کے ہارڈ ویئر یکساں ہوں گے۔

ایپ سٹور میں تبدیلیاں؟

ڈبلیوڈبلیو ڈی سی کے انعقاد سے قبل حالیہ دنوں اور ہفتوں میں ایپل کو اپنے پلیٹ فارمز چلانے کے طریقوں کے باعث امریکہ اور یورپ کے ریگولیٹرز کے ساتھ ساتھ ان ڈویلپرز اور کمپنیوں کی جانب سے بھی سخت تنقید کا سامنا ہے جو ان کے لیے ایپس تیار کرتی ہیں۔

ناقدین کا مؤقف ہے کہ کمپنی آئی فون اور ایپ سٹور پر اپنے تسلط کا ناجائز استعمال کرتی ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی سروسز کو غیر منصفانہ طور پر فروغ دینے اور اس لین دین سے کٹوتی کرتی ہے۔ ڈویلپرز کہتے ہیں کہ یہ ان کی حق تلفی ہے۔

ایپل نے پہلے ہی ان خدشات کا جواب دیا ہے۔ ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایپ سٹور کے ذریعے فراہم کردہ بیشتر آمدنی دراصل ایپل کے ادائیگی کے نظام سے نہیں گزرتی۔

اگرچہ اس رپورٹ نے اجارہ داری کی تحقیقات یا ڈویلپرز کے خدشات کا ازالہ تو نہیں کیا لیکن یہ ان لوگوں کے لیے تھی جو دلیل دیتے ہیں کہ کمپنی کا عمل غیر منصفانہ ہے۔

کمپنی ڈبلیو ڈبلیو ڈی سی کے دوران ان مسائل کو حل کرنے پر دوبارہ بات کرسکتی ہے۔ اس ایونٹ میں آئندہ ہفتے کلیدی نکات کے ساتھ ساتھ ڈویلپرز کے ساتھ سیشن بھی ہوں گے جس کے دوران کمپنی ان کے خدشات کے بارے میں بات کر سکتی ہے۔

یقیناً خطرہ اتنا زیادہ نہیں ہوسکتا تھا اگر ڈبلیوڈبلیو ڈی سی حقیقی زندگی میں منعقد ہو رہی ہوتی۔ اب اس ورچوئل ایونٹ میں ڈویلپرز کے لیے اکٹھے ہونے اور ان امور پر تبادلہ خیال کرنے کے مواقع نہیں ہوں گے یا وہ کوئی جواب حاصل نہیں کر سکیں گے۔ بہر حال یہ ایونٹ ڈویلپرز کے لیے ایک آرگنائزنگ پوائنٹ اور ایپل کے ساتھ ان کے کام کی شرائط پر گفتگو کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی