لبنان کے دارالحکومت بیروت میں منگل کو دو زوردار دھماکوں نے جہاں شہر کو ہلا کر رکھ دیا وہیں باقی دنیا بھی دھماکوں کے وائرل ہونے والے مناظر دیکھ کر حیران رہ گئی تھی۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق ان دھماکوں کے نتیجے میں ہزاروں افراد زخمی اور 100 سے زائد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ابتدا میں ان دھماکوں کے بارے میں مختلف اندازے لگائے رہے تھے، تاہم بعد میں لبنان کے سکیورٹی جنرل نے بتایا کہ ان دھماکوں کی وجہ وہ ضبط شدہ بارودی مواد ہو سکتا ہے جو کئی سال پہلے بندرگاہ کے قریب رکھا گیا تھا۔
بظاہر یہ دھماکے 2750 ٹن امونیم نائٹریٹ نامی مادے کے پھٹنے سے ہوئے ہیں۔ گذشتہ روز سے اب تک بیروت سے مسلسل تصاویر اور ویڈیوز سامنے آ رہی ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے صارفین ہمدردی کے اظہار کے لیے پیغامات بھی جاری کر رہے ہیں۔
اس دوران ٹوئٹر پر اچانک سے دو ایسی چیزیں سامنے آئیں جنہوں نے سب حیران کر دیا، تاہم ان چیزوں کا دھماکوں سے تعلق ثابت نہیں ہوا۔ ان میں سے ایک حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری کے ایک پرانے بیان کی مختصر ویڈیو کلپ ہے جبکہ دوسری اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والی سلسلہ وار ٹویٹس ہیں۔
Amazingly, Nasrallah had, with a chuckle, threatened in 2017 to target ammonium nitrate depots in Haifa Port to turn them into a de facto “nuclear bomb.” Was this inspired by a risk assessment about Beirut’s own stored ammonium? A pure coincidence? Remarkable in any case. pic.twitter.com/KGIgKyUWEB
— Taha Bali (@tahabito) August 4, 2020
حزب اللہ کے جنرل سیکرٹری حسن نصر اللہ کا جو ویڈیو کلپ سامنے آیا ہے وہ 2016 یا 2017 میں کیے گئے ان کے خطاب کا مختصر حصہ ہے جس میں وہ بظاہر ایٹمی دھماکے سے پیدا ہونے والی صورتحال کی منظر کشی کرتے ہوئے توقع ظاہر کر رہے ہیں کہ ’ایسا اسرائیل میں ہو سکتا ہے۔‘
اس مختصر ویڈیو کلپ میں مبینہ طور پر حسن نصر اللہ عربی میں کہتے ہیں کہ ’حزب اللہ کی طرف سے داغے جانے والے میزائلوں سے اگر اسرائیل کے اندر حیفا کی بندرگاہ پر امونیئم کے کنٹینرز کو نشانہ بنایا جائے تو ایٹم بم حملے جیسی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسی طرح بیروت میں دھماکوں سے کچھ وقت قبل ٹوئٹر پر اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے منسوب ٹوئٹر اکاؤنٹ سے چند ٹویٹس کی گئیں، جن میں سے ایک میں وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے حوالے سے لکھا گیا: ’ہم نے سیل کو نشانہ بنایا اور اب ہم بھیجنے والوں کو نشانہ بنائیں گے۔ ہم وہ سب کریں گے جو ہمارے دفاع کے لیے ضروری ہوگا۔ میں حزب اللہ سمیت ان سب سے کہوں گا کہ اس پر غور کریں۔‘
Prime Minister Netanyahu:
— PM of Israel (@IsraeliPM) August 4, 2020
“We hit a cell and now we hit the dispatchers. We will do what is necessary in order to defend ourselves. I suggest to all of them, including Hezbollah, to consider this.
اسی اکاؤنٹ سے ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا کہ ’یہ بے مقصد الفاظ نہیں، ان میں اسرائیل کا وزن ہے اور ان کے پیچھے اسرائیل ڈیفنس فورسز ہیں اور ان کو سنجیدہ لینا چاہیے۔‘
واضح رہے کہ حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری حسن نصراللہ کی ویڈیو کلپ اور اسرائیلی وزیراعظم کی ان ٹویٹس کا بیروت میں ہونے والے دھماکوں سے تاحال کسی قسم کا تعلق ثابت نہیں ہو سکا۔ لبنانی حکام کے مطابق ان دھماکوں کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔