محمد رضوان کی دلیرانہ بیٹنگ نے مکمل تباہی سے بچالیا

انگلستان کے بولرز دوسرے دن بھی چھائے رہے تاہم پاکستان کی بیٹنگ پہلے دن کے مقابلے میں بہتر رہی جس کا کریڈٹ وکٹ کیپربیٹسمین محمد رضوان کو جاتا ہے جنہوں نے ایک اینڈ سے نہ صرف بابر اعظم کو مکمل سپورٹ کیا بلکہ رنز کی رفتار کو بھی جاری رکھا۔

(اے ایف پی)

محمد رضوان کی دلیرانہ بیٹنگ اور بارش نے رواں ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستان کی اننگز کو تیسرے دن تک ٹال دیا ابھی پاکستان کی پہلی اننگز میں ایک وکٹ باقی ہے۔

ساؤتھ ہیمپٹن کے روز باؤل گراؤنڈ کا دوسرا دن بھی بارش سے متاثر رہا اور پورے دن میں صرف 40 اوورز کا کھیل ہوسکا۔

انگلستان کے بولرز دوسرے دن بھی چھائے رہے تاہم پاکستان کی بیٹنگ پہلے دن کے مقابلے میں بہتر رہی جس کا کریڈٹ وکٹ کیپربیٹسمین محمد رضوان کو جاتا ہے جنہوں نے ایک اینڈ سے نہ صرف بابر اعظم کو مکمل سپورٹ کیا بلکہ رنز کی رفتار کو بھی جاری رکھا۔

رضوان اور بابر نے دیر سے شروع ہونے والے میچ میں ذمہ داری کے ساتھ بیٹنگ کی اور سکور میں مزید 32 رنز کا اضافہ کیا۔ تاہم اس موقع پر بابر اعظم  سٹیورٹ براڈ کی ایک باہر جاتی ہوئی گیند پر وکٹ کے پیچھے 47 رنز بناکر  کیچ آؤٹ ہوگئے ۔

رضوان نے اس موقعے پر ہمت نہ ہاری اور بقیہ ٹیل اینڈرز کے ساتھ مل کر مزید 65 رنز کا اضافہ کیا ۔

ان کی سب سے بڑی شراکت محمد عباس کے ساتھ 39 رنز کی ہوئی ۔

بارش کے باعث جب میچ جلدی ختم کیا گیا تو پاکستان نے 9 وکٹ کے نقصان پر 223 رنز بنالیے تھے۔

رضوان کی شاندار بیٹنگ

محمد رضوان جو پہلی دفعہ انگلینڈ کے دورے پر ٹیسٹ کھیل رہے ہیں انھوں نے دوسرے دن ذمہ داری سے بیٹنگ کی۔

وہ کسی بھی لمحےگھبرائے نہ پریشان ہوئے۔  انگلش بولرز کی گھومتی ہوئی گیندوں کا اپنے شاندار فٹ ورک سے سامنا کیا۔ اگر کہا جائے کہ رضوان نےبابر اعظم سے زیادہ بہتر بیٹنگ کی ہے تو غلط نہ ہوگا وہ جس اعتماد سے کھیل رہے تھے اس کو دیکھ کر  انگلش بلے باز بھی حیران ہوں گے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کی شاندار نصف سنچری میں 5 چوکے شامل ہیں وہ 60 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

میچ کے بعد بات کرتے ہوئے انھوں نے اعتراف کیا کہ انگلش کنڈیشنز میں بیٹنگ آسان نہیں ہوتی لیکن یونس خان کے مشوروں سےبیٹنگ آسان ہوگئی۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ انگلینڈ کی کنڈیشنز کے مطابق اپنے ایکشن میں کچھ تبدیلی کی ہے اور انگلش بولرز کو کریزسے باہر نکل کر کھیلے ہیں جس کا انھیں فائدہ ہوا   ۔

انھوں نے اس تاثر کی نفی کی کہ پاکستانی بلے باز برا کھیلے بلکہ ایسی پچ انہوں نے پہلی بار دیکھی ہے جس پر پچھتر اوورز کےبعد بھی  گیند  سوئنگ ہورہی تھی۔

 رضوان کو اس بات کی خوشی ہے کہ ان کی بیٹنگ ٹیم کے کام آگئی اور اگر تیسرے دن مزید پچیس تیس رنز بن جاتے ہیں تو انگلش ٹیم پر صحیح دباؤ پڑ سکتا ہے۔

وکٹ میں ابھی باؤنس اور سیم ہے جس کا پاکستانی بولرز بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں تاہم سنیچر کوبھی ساؤتھ ہیمپٹن میں بارش کاامکان ہے اور اگر مزید وقت ضائع ہوتا ہے تو میچ شاید ڈرا کی طرف جاسکتاہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ