قاضی برادران کا پاکستان کا پہلا الٹرا لائٹ ہیلی کاپٹر بنانے کا دعویٰ

قاضی سجاد احمد اور قاضی طفیل احمد نے اپنے گھر میں ہیلی کاپٹرکے کئی ماڈل تیار کرنے کے بعد بلاآخر ایک حقیقی ہیلی کاپٹر بنا لیا اور گاؤں کے ایک چھوٹے میدان میں اس کو اڑانے کا تجربہ بھی کیا۔

پشاور کے قاضی برادران یوں تو ایک عرصہ دراز سے خبروں میں تھے، لیکن اب ان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے پاکستان اور مسلم ممالک کا پہلا الٹرا لائٹ ہیلی کاپٹر تیار کرلیا ہے جس کو مزید بہتر بنانے کے لیے انہوں نے حکومت سے مدد کی درخواست کی ہے۔

قاضی سجاد احمد اور قاضی طفیل احمد دونوں بھائی پشاور کے لنڈی ارباب علاقے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں انہوں نے اپنے گھر میں ہیلی کاپٹرکے کئی کھلونے ماڈل تیار کرنے کے بعد بلاآخر ایک حقیقی ہیلی کاپٹر بنا لیا اور اسی گاؤں کے ایک چھوٹے میدان میں اس کو اڑانے کا تجربہ بھی کیا۔

قاضی طفیل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ انہوں نے ہیلی کاپٹر اڑانے کی یورپ سے باقاعدہ تربیت لی ہے جس کے نتیجے میں انہیں لائسنس بھی ملا ہے۔

قاضی سجاد احمد نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ وہ 1978 سے ہیلی کاپٹر کی مینو فیکچرنگ میں مصروف ہیں۔ اور اس دوران انہوں نےکئی مرتبہ حکومت کی مدد حاصل کرنے کے لیے درخواست دی لیکن ان کی کوئی شنوائی نہ ہو سکی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا:’ پہلے میں نے ایک ہیوی ہیلی کاپٹر بنایا تھا۔ لیکن اس کے بعد میں نے سوچا کہ اس کو ایک الٹرا لائٹ ہیلی کاپٹر میں تبدیل کروں۔اس ہیلی کاپٹر کو بنانے کے لیے اپنی زمین بیچ کر میں نے اس پر 15 لاکھ روپے کا خرچہ کیا۔ ‘

سجاد احمد نے بتایا کہ ان کا بنایا ہوا ہیلی کاپٹر چھ ہزار فٹ کی بلندی پر جاسکتا ہے۔ تاہم انہوں نے بتایا کہ ہیلی کاپٹر اڑانے کے لیے سب سے پہلے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے اجازت لینی پڑتی ہے۔

ان کا کہنا تھا: ’ وہ منظور ہو جائے تو اس کے بعد ہم اسے اڑا سکتے ہیں۔پھر اس پر ہم یہاں سے ٹیک آف کرکے چارسدہ، مردان، سوات، کوہاٹ اور وزیرستان تک فلائی کر سکتے ہیں ۔ لیکن یہ اس کا فیول ٹینک پر منحصر ہوتا ہے۔جتنا آپ انجن پاور بڑھائیں گے اتنی اس کی ڈیوریشن بڑھتی جائے گی۔ ‘

قاضی برادران نے بتایا کہ اس الٹرا لائٹ ویٹ ہیلی کاپٹر کو کئی ایک مقاصد کے لیے استعمال کیاجا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا: ’ مغربی ممالک میں زمیندار اس کو زرعی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔آرمی اور پولیس اس کو استعمال کر سکتی ہے۔ اکثر محرم اور دیگر مواقع  پر پولیس ہیوی ہیلی کاپٹر کا ستعمال کرتی ہے۔ اس کو نہ صرف باآسانی استعمال کیا جا سکتا ہے بلکہ اس پر خرچہ بھی کم آتا ہے۔‘

قاضی برادران کا پورا گھر ہاتھ سے بنے ہیلی کاپٹر کے پروں اور دیگر سامان سے سجا ہوا ہے۔ جب کہ گھرانے کے زیادہ تر نوجوان بھی اسی مشغلے اور گلائیڈنگ کی مہارت حاصل کرنےمیں مصروف نظر آتے ہیں۔  

زیادہ پڑھی جانے والی ابھرتے ستارے