پوتن کے ناقد نوالنی کی مبینہ زہر خوری کے بعد پہلی تصویر سامنے آ گئی

گذشتہ ماہ مبینہ طور پر زہر دیے جانے کے بعد جرمنی لائے جانے والے الیکسی نوالنی نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 'میں مشکل سے کچھ کر سکتا ہوں لیکن کل میں نے مکمل آزادانہ طور پر خود سانس لیا ہے۔'

نوالنی جو کہ روسی صدر ویلادی میر پوتن کے کلیدی حریف ہیں گذشتہ مہینے سائیبریا میں شدید بیمار ہو گئے تھے اور انہیں جہاز کے ذریعے برلن منتقل کیا گیا تھا( انسٹاگرام/اے ایف پی)

 

روس کے حزب اختلاف رہنما الیکسی نوالنی نے منگل کو برلن کے ہسپتال سے اپنی ایک تصویر شئیر کی ہے جس میں وہ بستر پر موجود ہیں اور ان کے ارد گرد ان کے اہل خانہ کے افراد کھڑے ہیں۔

 تصویر کے ساتھ انہوں نے لکھا ہے کہ وہ اب آزادانہ طور پر سانس لے سکتے ہیں۔ انہیں گذشتہ مہینے مبینہ طور پر زہر دیے جانے کے بعد جرمنی لایا گیا تھا۔

انہوں نے انسٹاگرام پر اپنے فالوورز کو مخاطب کر کے لکھا:  'ہائی، میں ہوں نوالنی، میں آپ سب کو مس کر رہا ہوں۔ میں مشکل سے کچھ کر سکتا ہوں لیکن کل میں نے مکمل آزادانہ طور پر خود سانس لیا ہے۔'

نوالنی جو کہ روسی صدر ولادی میر پوتن کے کلیدی حریف ہیں گذشتہ مہینے سائیبریا میں شدید بیمار ہو گئے تھے اور انہیں جہاز کے ذریعے برلن منتقل کیا گیا تھا۔

جرمنی کا کہنا ہے کہ تین ملکوں کی لیبارٹریز میں ہونے والے ٹیسٹوں میں ثابت ہوا ہے کہ نوالنی کو نووی چوک زہر دیا گیا تھا جو اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے۔

مغربی حکومتوں نے روس سے اس معاملے کی وضاحت طلب کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

روس کی جانب سے ان الزامات کو بے بنیاد کہا گیا ہے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے منگل کو اس موقف کا اعادہ کیا کہ ماسکو اس حوالے سے تمام معاملے کی وضاحت کرنا چاہتا ہے کہ نوالنی کے ساتھ کیا ہوا لیکن اسے اس معاملے پر جرمنی سے معلومات درکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماسکو اس بات کو نہیں سمجھ پا رہا کہ اگر فرانس اور سویڈش لیبارٹریز کو طبی نمونوں کو جانچنے کا اختیار دیا گیا تھا تو روس کو یہ رسائی کیوں نہیں دی گئی۔

تصویر میں نوالنی کو ہسپتال کے بستر پر کیمرے کی جانب دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں ان کے ساتھ ان کی اہلیہ یولیا ان کے بازووں کو سہارا دے رہی ہیں جبکہ ان کے دو بچے بھی موجود ہیں۔

منگل کو 'نیو یارک ٹائمز' نے ایک جرمن سکیورٹی عہدیدار سے منسوب ایک بیان کے حوالے سے لکھا کہ نوالنی نے جرمن وکلا کو اپنے پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور وہ صحت یاب ہو کر جلد روس واپس جانا چاہتے ہیں۔

پیسکوف سے جب اس رپورٹ کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا:  'روسی فیڈریشن کا کوئی بھی شہری روس سے جانے اور واپس آنے میں آزاد ہے۔ اگر روس کا کوئی شہری صحت یاب ہوتا ہے تو یقینی طور پر سب کو اس بات سے خؤشی ہو گی۔'


روئٹرز

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا