صدر ٹرمپ کو پابندی لگانے سے روکا جائے: ٹک ٹاک

ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ اس پر پابندی کا صدر ٹرمپ کا صدر انتخابات سے متعلق سیاست پر مبنی ہے نہ کہ قومی سلامتی کے خدشات پر۔

وکلا اس کیس پر جمعرات کو ایک جج کے سامنے دلائل دینے کے لیے تیار ہیں جو یہ فیصلہ لیں گے کہ آیا صدر ٹرمپ کے پابندی کے احکامات کو کیس کے ختم ہونے تک روکنا ہے یا نہیں۔(تصاویر: اے ایف پی)

 

ٹک ٹاک نے ایک امریکی وفاقی عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس پر پابندی لگانے سے روکے۔ ٹک ٹاک کا موقف ہے کہ اس پر پابندی کا صدر کا فیصلہ صدرتی انتخابات سے متعلق سیاست پر مبنی ہے نہ کہ قومی سلامتی کے خدشات پر۔

چینی ملکیتی کمپنی ٹک ٹاک دنیا بھر کی طرح امریکہ میں بہت مشہور ہے تاہم بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان بڑھتے تنازعے کے بعد اس کو نشانہ بنایا جارہا ہے جس میں صدر ٹرمپ نے تنبیہ کی ہے کہ اگر اسے کسی امریکی کمپنی کو نہیں بیچا گیا تو وہ اس پر پابندی لگا دیں گے۔

وکلا اس کیس پر جمعرات کو ایک جج کے سامنے دلائل دینے کے لیے تیار ہیں جو یہ فیصلہ لیں گے کہ آیا صدر ٹرمپ کے پابندی کے احکامات کو کیس کے ختم ہونے تک روکنا ہے یا نہیں۔

ٹک ٹاک کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں صدر ٹرمپ اور دوسری حکومتی ایجنسیوں کے 'ٹک ٹاک کے بارے میں مبہم اور متضاد بیانات' کا حوالہ دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ پابندی کے پیچھے 'حقیقی قومی سلامتی خدشات نہیں بلکہ آنے والے انتخابات سے میعلق سیاسی وجوہات ہیں۔'

ایپ کی ملکیت کو بدلنے کے لیے ہونے والے معاہدے پر پیر کو خدشات پیدا ہوگئے تھے جب صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے معاہدے کی مخالفت کریں گے جو پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو کوئی بھی کنٹرول رکھنے دے گا۔

ٹرمپ کے بیان سے ٹک ٹاک کے پابندی سے بچنے کے لیے معاہدے کو مشکل میں ڈال دیا جس کے تحت ٹک ٹاک گلوبل نامی ادارے کی مالک امریکی کمپنی اوریکل ہوگی اور اس میں والمارٹ کا بھی چھوٹا حصہ ہوگا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایپ کے مستقبل کے بارے میں خدشات متضاد بیانات کی وجہ سے مزید بڑھ گئے جب بائٹ ڈانس نے کہا کہ ٹک ٹاک گلوبل 'آئی پی او سے پہلے فانانسنگ کا ایک روانڈ' کرے گی جس سے ٹک ٹاک بائٹ ڈانس کی سبسیڈری بن جائے گی اور اس کے 80 فیصد شیئر بائٹ ڈانس کے پاس ہوں گے۔

تاہم صدر ٹرمپ نے پیر کو 'فاکس نیوز' پر کہا کہ ٹک ٹاک کی چینی پیرنٹ کمپنی کا 'اس سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔'

ان کا کہنا تھا کہ اوریکل اور والمارٹ کا کمپنی میں 'کنٹرولنگ' شیئر ہوگا اور سب کچھ اوریکل کے کلاوڈ میں منتقل کر دیا جائے گا جس صرف اوریکل کا کنٹرول ہوگا۔

امریکی عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست کے مطابق صدر ٹرمپ کی پابندی اگر عدالت کی جانب سے غیر قانونی قرار دی گئی تو ٹک ٹاک کو 'شدید نقصان' پہنچے گا جس کا ازالہ نہیں ہو پائے گا۔

درخواست کے مطابق امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات کشیدہ ہونے کے بعد ٹرمپ نے ٹک ٹاک کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

اس میں  یہ قیاس آرائی بھی کی گئی کہ صدر ٹرمپ کو ٹک ٹاک پر اس لیے غصہ ہے کہ کیونکہ ان کے ناقدین نے اس کا استعمال کر کے  ان کی ایک الیکشن ریلی کے ٹکٹ خریدے مگر وہاں جانے کا ارادہ نہیں تھا جس کی وجہ سے ریلی میں سیٹیں خالی رہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی