معاون خصوصی کا عہدہ چھوڑنے کی میری درخواست منظور: عاصم باجوہ

چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کے عہدے سے مستعفی ہونے کی درخواست منظور کر لی ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے مستعفی ہونے کی درخواست قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا (انسٹاگرام)

چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کے عہدے سے مستعفی ہونے کی درخواست منظور کر لی ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے پیر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی کہ وہ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کا اضافی عہدہ چھوڑنا چاہتے ہیں جو انہوں نے قبول کر لی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے مستعفی ہونے کی درخواست قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

صحافی احمد نورانی نے 27 اگست کو پاکستان فوج کے سابق ترجمان عاصم سلیم باجوہ کے اہل خانہ کے بیرون ملک کاروباروں اور جائیدادوں سے متعلق ’دستاویزی  ثبوتوں‘ کے ساتھ ایک رپورٹ شائع کی تھی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ عاصم باجوہ نے اثاثوں کی تفصیل میں اپنی اہلیہ کے بیرون ملک کاروبار یا اثاثوں سے متعلق حقائق کو مخفی رکھا اور یہ کہ ان کی اہلیہ، بیٹے اور بھائی پاکستان کے علاوہ متحدہ عرب امارات، امریکہ اور کینیڈا میں سینکڑوں کاروباری کمپنیوں اور جائیدادوں کے مالک ہیں۔

اس رپورٹ کے بعد سے عاصم سلیم باجوہ کو اپوزیشن کی جماعتوں کی جانب سے مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ 

اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے لے کر اب تک جب بھی نواز شریف یا ان کی بیٹی مریم نواز حکومت پر تنقید کرتے ہیں تو جنرل (ر) عاصم باجوہ کے اثاثوں پر ضرور تنقید کرتے ہیں۔ شہباز شریف کی گرفتاری پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’اگر ملک میں انصاف ہوتا تو عاصم باجوہ گرفتار ہوتے۔‘

عاصم سلیم باجوہ نے خود پر اور اپنے خاندان والوں پر لگنے والے ان الزامات کے بعد وزیر اعظم عمران خان کو اپنا استعفی پیش کیا تھا جو انہوں نے قبول نہیں کیا تھا۔

اس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے جو ثبوت اور وضاحت پیش کی گئی ہے وہ اس سے مطمئن ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے صحافی احمد نورانی کی  رپورٹ میں ان پر لگائے جانے والے ’الزامات‘ کی تردید کرتے ہوئے ٹوئٹر پر ہی چار صفحات پر مشتمل انگریزی زبان میں ایک تحریری بیان بھی جاری کیا تھا۔

عاصم سلیم باجوہ نے اپنی اہلیہ، بیٹوں اور بھائیوں کے بیرون ملک کاروباروں اور جائیدادوں سے متعلق ’الزامات‘ کو  ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان