ضلع خیبر میں نیٹو کنٹینر نذر آتش، کیا شدت پسند پھر سر اٹھا رہے ہیں؟

 افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے اعلان کے بعد نیٹو پر ہونے والا یہ پہلا حملہ ہے۔

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں نیٹو فورسز کی ملکیت دو ٹرالروں کو نامعلوم افراد نے جمعے کے روز آگ لگا دی، تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔  

عینی شاہدین کے مطابق باڑہ میں فرنٹئیر روڈ پر واقع عزیز مارکیٹ کے قریب نامعلوم نقاب پوش افراد نے نیٹو کے دو ٹرالرز کو رکنے کا اشارہ کیا اور ڈرائیوروں اور کلینرز کے اتر جانے پر گاڑیوں کو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی اور اس کے بعد فائرنگ شروع کردی۔

ضلعی پولیس آفیسر محمد اقبال نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں واقعے کی تصدیق کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’تفتیش بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے اس لیے میں کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں کہ کس نے اور کیوں یہ حملہ کیا۔‘

ضلع خیبر کی سرحد افغانستان کے ساتھ ملتی ہے، دہشت گردی کی جنگ میں حصہ لینے کے بعد پاک افغان شاہراہ پر شرپسندوں کی جانب سے نیٹو قافلوں پر حملے معمول ہوا کرتے تھے مگر پاکستانی فورسز کی جانب سے موثر کارروائیوں کی وجہ سے اس قسم کے حملے تقریباً ختم ہو چکے تھے۔

 افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے اعلان کے بعد نیٹو پر ہونے والا یہ پہلا حملہ ہے۔

علاقائی امور پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگار اور صحافیوں نے سرحد سے ملحقہ علاقوں میں دہشت گردوں کے دوبارہ منظم ہونے کے حوالے سے بھی خبردار کیا ہے۔

مقامی صحافی اسلام گل نے کہا کہ ’باڑہ 2007 اور 2008 کے درمیان دہشت گردوں کی گرفت میں تھا اور 2009 سے 2015 تک کے عرصے میں مختلف فوجی آپریشنز کے بعد علاقے میں امن و امن قائم ہوا۔ اس عرصے میں آئی ڈی پیز واپس اپنے گھروں میں آباد ہو گئے لیکن اب بھی مقامی افراد کے دل و دماغ پر اسی خطرناک دور کی تصاویر نقش ہیں اور اس طرح کے واقعات لوگوں کو ذہنی اور نفسیاتی طور پر کمزور کریں گے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریسکیو 1122 خیبر نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فرنٹیئر روڈ، باڑہ میں دو ٹرالرز کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر آگ لگ گئی، ریسکیو اہلکاروں نے صورت حال پر قابو پالیا، جس کے بعد علاقے کو پولیس سمیت سکیورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا۔ سرچ آپریشن میں تاحال کسی قسم کی گرفتاریاں عمل میں نہیں لائی گئیں اور نہ ہی ابھی تک کسی گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب گذشتہ روز شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک اور بلوچستان کے ضلع گوادر میں ہونے والے دو حملوں میں 20 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر بارودی سرنگ کے دھماکوں کے نتیجے میں ایک کیپٹن سمیت چھ اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ دوسری جانب بلوچستان کے ضلع گوادر سے 300 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مکران کوسٹل ہائی وے پر آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (اوجی ڈی سی ایل) کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے سات اہلکار اور سات سکیورٹی گارڈز ہلاک ہوگئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان