روس: مسلم اکثریتی علاقے میں پولیس پر حملہ کرنے والا نوجوان ہلاک

روسی پولیس نے مسلم اکثریتی علاقے ری پبلک آف تاتارستان میں پولیس اہلکار پر خنجر سے حملہ کرنے اور پولیس سٹیشن کو آگ لگانے کی کوشش کرنے والے 16 سالہ نوجوان کو گولی مار کے ہلاک کر دیا۔

(اے ایف پی)

روسی پولیس نے مسلم اکثریتی علاقے ری پبلک آف تاتارستان میں پولیس اہلکار پر خنجر سے حملہ کرنے اور پولیس سٹیشن کو آگ لگانے کی کوشش کرنے والے 16 سالہ نوجوان کو گولی مار کے ہلاک کر دیا۔

یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق نصف شب کے تھوڑی دیر بعد پیش آیا۔

واقعے میں چاقو سے زخمی ہونے والا پولیس اہلکار ہسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

سرکاری تفتیش کاروں کے بیان کے مطابق مبینہ حملہ آور نے ریاستی دارالحکومت کازان سے 75 میل مشرق میں واقع علاے ککمور میں پولیس سٹیشن اور اس کے ساتھ موجود پارکنگ پر دو پٹرول بم پھینکے۔ نو عمر نوجوان نے 'بھاگنے کی کوشش کی' پولیس اہلکاروں کے ایک گروپ نے اسے پکڑ لیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان کے مطابق 'نوجوان کو بارہا تنبیہ کی گئی وہ اس کام سے رک جائے لیکن گرفتاری کے دوران اس نے مزاحمت کرتے ہوئے ایک پولیس اہلکار پر خنجر سے کئی وار کر دیے۔ نوجوان کے اس جارحانہ رویے پر اہلکاروں نے سرکاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔'

 ریاستی اداروں سے منسلک ایک غیر سرکاری سوشل میڈیا چینل بازا کے مطابق بعد میں اس 16 سالہ نوجوان کی شناخت ویتالے انتی پوف کے نام سے کی گئی ہے۔

اسی چینل پر یہ دعوی بھی کیا گیا کہ حملہ آور نوجوان نے حملے کے دوران 'خدا میری حفاظت کرے گا کافرو، اللہ اکبر' کے نعرے بھی لگائے جبکہ پولیس سٹیشن پر حملہ کرنے سے پہلے اس نوجوان نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں 'جہاد شروع کرنے کا اعلان' بھی کیا۔

تاتارستان روسی دارالحکومت ماسکو کے مشرق میں 500 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا