آرکیٹیکٹ کی خودکشی، بھارتی صحافی ارنب گرفتار

2018 میں خودکشی کرنے والے آرکیٹیکٹ انوے نائیک کی اہلیہ نے ارنب پر ان کی خدمات کے بدلے ادائیگی نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔

ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے ارنب گوسوامی کی گرفتاری کو تشویش ناک قرار دیتے (اے ایف پی)

ممبئی پولیس نے بھارتی ٹی وی کے سینیئر صحافی ارنب گوسوامی کو گرفتار کر لیا۔

ممبئی پولیس نے ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف اور پاکستان مخالف صحافی ارنب گوسوامی کو مبینہ طور پر خودکشی پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ تاہم بھارت میں مدیروں کی تنظیم نے اس کی مذمت کی ہے۔

ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا کی صدر سیما مصطفیٰ نے ایک بیان میں اس گرفتاری کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ سے ان کے ساتھ حق بجانب رویہ رکھنے کی اپیل کی لیکن رہائی کا مطالبہ نہیں کیا۔ ارنب گوسوامی نے پولیس کے خلاف برے رویے کی شکایت کی ہے۔

ممبئی پولیس نے یہ گرفتاری بدھ کی صبح ان کے گھر پر کی۔ بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق ریپبلک ٹی وی نے اپنے چینل پر فوٹیج شیئر کی ہے جس میں ممبئی پولیس ارنب کے مکان میں گھستی نظر آ رہی ہے اور ان سے زور زبردستی کی جا رہی ہے۔

اے این آئی نے کچھ سکرین شاٹ بھی جاری کیے جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس آفیسر ارنب کا ہاتھ پکڑ کر کھینچ رہا ہے۔ ارنب نے ممبئی پولیس پر غنڈہ گردی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں اہل خانہ سے بات کرنے سے روکا گیا۔

انہیں ایک آرکیٹکٹ کی، جس نے ان کا سٹوڈیو ڈیزائن کیا تھا، خودکشی کے مقدمے میں گرفتارکیا گیا ہے۔

آرکیٹیکٹ انوے نائیک نے 2018 میں خودکشی کی تھی اور ان کی اہلیہ نے ارنب پر ان کی خدمات کے بدلے ادائیگی نہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک پیغام چھوڑا تھا جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا۔

ارنب اور ریپبلک ٹی وی اس سے انکار کرتے ہیں۔ انوے کی بیوی سوشل میڈیا پر اس مقدمے کی مناسب تحقیقات کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ انل دیش مکھ نے گذشتہ دنوں ان تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی۔

ارنب کی اہلیہ سمیبراتا رائے نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ 10 پولیس اہلکار صبح آٹھ بجے کے قریب ان کے گھر میں گھس آئے۔ انہوں نے پولیس پر انہیں مارنے اور بالوں سے پکڑنے کا الزام بھی عائد کیا۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ارنب پولیس اہلکاروں کے ساتھ جانے کی مزاحمت کر رہے تھے۔

بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ نے اس گرفتاری کی مذمت کی اور اسے ریاستی طاقت کا ریپبلکن ٹی وی اور ارنب کے خلاف کارروائی کو انفرادی آزادی اور جمہوریت کے چوتھے ستون پر حملہ قرار دیا۔

ریپبلکن ٹی وی نے ایک ٹویٹ میں اسے بھارتی جمہوریت کے لیے سیاہ دن قرار دیا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ نے اسے دشمنی پر مبنی سیاست قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ ارنب کو 2018 میں خودکشی کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ پہلے بند کردیا گیا تھا لیکن اب دوبارہ تحقیقات کے لیے کھولا گیا ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹرینڈنگ