بھارتی خاتون رکن پارلیمنٹ کی پوتی دیوالی مناتے ہوئے جھلس کر ہلاک

رکن پارلیمنٹ ریٹابہوگناجوشی سینیئر سیاست دان ہیں، جن کا تعلق حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے۔ ہلاک ہونے والی آٹھ سالہ بچی ان کے بیٹے مائینک اور بہو ریچا کی اکلوتی اولاد تھی۔

ریٹابہوگناجوشی ریاست اتر پردیش سے تعلق رکھنے والی  سینیئر سیاست دان ہیں۔ (فائل تصویر: اے ایف پی)

بھارت کی سینیئر رکن پارلیمنٹ کی آٹھ سالہ پوتی ہندو مذہبی تہوار دیوالی مناتے ہوئے جل کر زخمی ہونے کے بعد چل بسیں۔

پیر کو جب یہ واقعہ پیش آیا تو رکن پارلیمنٹ ریٹابہوگناجوشی پریا گرج شہر، جس کا پہلا نام الہ آباد تھا، میں واقع اپنے گھر میں اہل خانہ کے ساتھ دیوالی منا رہی تھیں۔

رکن پارلیمنٹ سینیئر سیاست دان ہیں، جن کا تعلق حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ہے۔ ہلاک ہونے والی بچی ان کے بیٹے مائینک اور بہو ریچا کی اکلوتی اولاد تھی۔

منگل کو خاندان کے گھر جانے والے بی جے پی کے سرکردہ رہنماؤں کے مطابق بچی پیر کو پٹاخوں کے ساتھ 'کھیلتے' ہوئے زخمی ہوئی تھی۔ بھارت بھر میں پٹاخے چلا کر دیوالی منانا عام بات ہے۔

مقامی میڈیا کی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ کپڑوں میں آگ لگنے کے بعد بچی کا جسم 60 فیصد جل گیا جس پر انہیں فوری طور پر نجی ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے منگل کی صبح چل بسیں۔

اترپردیش کے نائب وزیراعلیٰ کیشو پرشاد موریا نے رپورٹروں کو بتایا کہ علاج کی زیادہ جدید سہولتوں تک رسائی کے لیے بچی کو طیارے کے ذریعے دہلی لے جانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا: 'لازمی طور پر بچی کھیل رہی ہوگی اور مجھے بتایا گیا ہے کہ وہ اسی وجہ سے جل گئی۔ ہم نے اسے دہلی منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا لیکن ہمیں اس خبر کی توقع نہیں تھی۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے مزید کہا: 'میں اس نقصان پر ہل کر رہ گیا ہوں اور مجھے دکھ پہنچا ہے۔ اگر لوگ احتیاط کریں تو ایسے حالات پیدا نہ ہوں، لیکن میری دلی ہمدردی متاثرہ خاندان کے ساتھ اور مرنے والی کے لیے دعا ہے۔'

ریاست سے بی جے پی کے ایک اور وزیر نندگوپال گپتا نے کہا: 'تمام خیرخواہوں نے پوری کوشش کی۔ میں نے بطور وزیر ہوا بازی کوشش کی لیکن ہم بچی کو رات کے وقت منتقل نہ کر سکے۔ اسے صبح منتقل کرنے کا منصوبہ تھا۔ غم کی اس گھڑی میں پورا پریاگرج، جوشی اور ان کے خاندان کے ساتھ ہے۔'

بچی کی موت کی خبر دیوالی کے دن سے تین روز بعد سامنے آئی ہے۔ دیوالی بھارت کے سب سے بڑے تہواروں میں سے ایک ہے، جسے اکثر تیل کے دیے روشن کر کے اور پٹاخے چلا کر منایا جاتا ہے۔ آلودگی کی سطح میں اضافے، خاص طور دہلی شہر میں جو ملک کا دارالحکومت ہے، کے پیش نظر ملک کے کئی حصوں میں اس سال آتش بازی پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ تاہم یہ پابندی بہت لوگوں کو بہرحال پٹاخے چلانے سے روکنے میں ناکام رہی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا