ڈارک ویب پر والدین کے قتل کا ’منصوبہ‘ ناکام، خاتون گرفتار

پولیس کے مطابق 26 سالہ خاتون نے ڈارک ویب پر ایک کرائے کے قاتل کو رقم کی جزوی ادائیگی بھی کی تھی مگر ان کے منصوبے کو ایک برطانوی صحافی نے بے نقاب کر دیا۔

آسٹریلوی پولیس کے مطابق،ڈارک ویب پر ہیٹ مین ایک فراڈ نکلا۔ (اے ایف پی فائل)

ایک برطانوی صحافی کی ڈارک ویب پر ریسرچ نے آسٹریلیا میں اپنے والدین کا قتل کروانے کا مبینہ منصوبہ بنانے والی ایک خاتون کی گرفتاری ممکن بنا دی۔

آسٹریلین کیپیٹل ٹیریٹری پولیس کے مطابق کینبرا سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ ملزمہ نے اپنے ’والدین کے قتل‘ کے عوض ایک ہٹ مین (کرائے کے قاتل) کو 20 ہزار ڈالر (11 ہزار پاؤنڈ) دینے کی حامی بھر لی تھی جس میں سے چھ ہزار ڈالر (تین ہزار پاؤنڈ) وہ پہلے ادا کر چکی تھیں۔

ان کی گرفتاری تب ممکن ہوئی جب اکتوبر میں ’بی بی سی‘ کے لیے ایک انویسٹیگیٹو سیریز پر کام کرنے والے ایک برطانوی صحافی کو ان کے ’منصوبے‘ کے بارے میں پتہ چل گیا اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔

سات دسمبر کو کینبرا کے علاقے فیڈن میں ایک گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے پولیس نے اس تفتیش سے جڑے کمپیوٹر آلات کو تحویل میں لیا۔

تاہم، پولیس کے مطابق، ڈارک ویب پر ہیٹ مین ایک فراڈ نکلا۔

خاتون پر اپنے مالی فائدہ حاصل کرنے کے لیے اپنے والدین، جو معروف کاروباری شخصیات ہیں، کے قتل کا منصوبہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان پر قتل کی کوشش کے دو کاؤنٹ، قتل پر اکسانے اور چوری کے الزام میں فرد جرم عائد کیے گئے ہیں۔

ایکٹنگ سارجنٹ بیتھ مک ملن نے کہا کہ پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے والدین کے تحفط کو یقینی بنایا اور ان کی بیٹی کی انٹرنیٹ سرگرمیوں اور بینک ریکارڈز کو حاصل کیا۔

انہوں نے اسے ایک ’غیر معمولی‘ کیس قرار دیا اور کہا ہے کہ ڈارک ویب سے جڑے آن لائن جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا: ’ہمارا ماننا ہے کہ خاتون نے خود ویب سائٹ تلاش کی اور اس پر انتظامات کیے، ڈارک ویب پر کسی سے رابطہ کیا اور رقم ادا کی۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’یہ ایک پیچیدہ تحقیقات تھیں کیونکہ شکایت بیرون ملک سے آئی تھی اور ڈارک یب پر رقم کی ادائیگی کو ٹریک اور اس کی تصدیق بھی کرنا تھی۔‘

پولیس کے مطابق ملزمہ کے والدین ان کے منصوبے کے بارے میں جان کر ’حیران‘ تھے اور پولیس کے ساتھ تعاون کیا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا