سری لنکا: کرونا سے مرنے والے مسلمانوں کی میتیں جلانے پر بے چینی

بدھ مت پیروکاروں کی اکثریتی آبادی والے ملک میں صحت کے حکام  کا اصرار ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے تمام افراد کی لاشییں جلانا ضروری ہے، چاہے وہ مسلمان ہی کیوں نہ ہوں جو روایتی طور پر اپنی میتوں کا چہرہ قبلہ رو کرکے دفن کرتے ہیں۔

سری لنکا میں کرونا (کورونا) وائر س میں مبتلا ہو کر ہلاک ہونے والے 15 مسلمانوں (جن میں ایک  بچہ بھی شامل ہے) کی میتیں خاندان کی خواہشات اور اسلامی تعلیمات کے برعکس جلانے پر شدید بے چینی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

بدھ مت پیروکاروں کی اکثریتی آبادی والے ملک میں صحت کے حکام  کا اصرار ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے تمام افراد کی لاشیں جلانا ضروری ہے، چاہے وہ مسلمان ہی کیوں نہ ہوں، جو روایتی طور پر اپنی میتوں کا چہرہ قبلہ رو کرکے دفن کرتے ہیں۔ سری لنکن حکومت کے اس فیصلے کے خلاف مقامی مسلمان کولمبو میں ایک قبرستان کے گرد لوہے کی باڑ پر سفید کپڑے کے ٹکڑے باندھ کر احتجاج میں حصہ لے رہے ہیں۔ 

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مسلمانوں کی میتیں نذر آتش کرنے کے معاملے پر مقامی اور عالمی سطح پر احتجاج میں اضافے کے پیش نظر سری لنکا کے ہمسایہ ملک مالدیپ نے کہا ہے کہ وہ کرونا وائرس  سے متاثر ہو کر چل بسنے والے مسلمانوں کو اپنی سرزمین پر دفن کرنے کی درخواست پر غور کر رہا ہے۔

مالدیب کے وزیر خارجہ عبداللہ شہید نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ اس سلسلے میں ملک  کے صدر ابراہیم محمد سولہی حکام سے مشاورت کر رہے ہیں تاکہ سری لنکا میں ان مسلمانوں کی آخری رسومات، جو کرونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے، اسلامی طریقے سے ادا کرنے میں سری لنکن حکام کی مدد کی جا سکے۔

57 ارکان پر مشتمل اسلامی تعاون تنظیم نے سری لنکا کے مسلمانوں کی میتیں جلانے کے حکم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ مسلمانوں کو اپنے رشتہ داروں کی میتیں مذہبی عقائد کے مطابق دفن کرنے کی اجازت دی جائے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تنظیم نے ایک بیان میں کہا: 'اسلام میں میت کو جلانا حرام ہے۔ اوآئی سی مطالبہ کرتی ہے کہ مسلمانوں کی آخری رسومات کا اسلامی عقیدے کی روشنی میں احترام کیا جائے۔'

یاد رہے کہ سری لنکا میں کرونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی لاشیں جلانے کا حکم اپریل میں جاری کیا گیا تھا۔ اس سے قبل بااثر بدھ رہنماؤں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ لاشیں دفن کرنے سے زیر زمین موجود پانی وائرس سے آلودہ ہو سکتا ہے اوروائرس پھیل سکتا ہے۔

سری لنکا میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے 19 مسلمانوں کی میتیں ان کے خاندانوں کی جانب سے وصول کرنے سے انکار کے بعد گذشتہ ہفتے اٹارنی جنرل نے لاشوں کو جلانے کا حکم دیا تھا۔

اب تک  کم ازکم 15 مسلمانوں کی میتیں جلائی جا چکی ہیں، جن میں ایک 20 دن کا شیخ نامی بچہ بھی شامل ہے۔ حالانکہ بچے کے والدین نے اس کی میت نذر آتش نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔

بچے کے خاندان کا کہنا ہے کہ انہیں ڈرا دھمکا کر بچے کی میت جلانے پر رضامند کرنے کی کوشش کی گئی لیکن جب وہ اپنی بات پر قائم رہے تو حکام نے اسے زبردستی جلا دیا۔ اس موقعے پر خاندان کا کوئی فرد موجود نہیں تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا