ٹوئٹر پہ بلیو ٹک لینے کا ایک اور موقع

2021 کے آغاز میں ٹوئٹر اپنے صارفین کے لیے تصدیق کا ایک نیا عمل متعارف کروا رہا ہے جس کی بدولت انہیں ایک مرتبہ پھر نیلے رنگ کا تصدیقی 'ٹک" نشان حاصل کرنے کا موقع مل جائے گا۔

(ٹوئٹر ویریفائیڈ اکاؤنٹ)

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر اگلے ماہ سے تصدیق کا نیا عمل متعارف کروا رہا ہے جس کی بدولت صارفین کو اپنے اکاؤنٹ کی تصدیق کا ایک بار پھر موقع مل جائے گا۔

کمپنی نئی قسم کے اکاؤنٹ بھی قائم کرے گی جن میں خاص طور پرخود کاراکاؤنٹس یا بوٹس اور ان افراد کے لیے اکاؤنٹ شامل ہوں گے جو فوت ہو چکے ہیں۔

نئے قواعد کے مؤثر ہونے کے بعد وہ اکاؤنٹ جو زیر استعمال نہیں یا انہیں مکمل نہیں کیا گیا وہ اوکے ٹک مارک سے محروم ہو جائیں گے۔

وہ اکاؤنٹ جو صارفین کی وفات کی وجہ سے غیرفعال ہو چکے ہوں ان کی تصدیق جاری رہے گی اور انہیں 'یادگاری'اکاوؤنٹ میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

وہ اکاؤنٹ جن کی تصدیق کو خطرہ لاحق ہو گاان کے صارفین کو ای میل اور ایپ کی شکل میں نوٹیفکیشن موصول ہو گا جس میں انہیں بتایا جائے گا کہ وہ اپنے اکاؤنٹ کی تصدیق کو ختم ہونے سے بچانے کے لیے 20 جنوری سے پہلے ضروری تبدیلیاں کر لیں۔

وہ صارفین جو ٹوئٹر کے وسیع تر قواعد کی باربار خلاف ورزی کریں  گے ان کے اکاؤنٹ کی تصدیق بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹوئٹر انتظامیہ کے مطابق:  'ہم ایسے اکاؤنٹس کا انفرادی طور پر جائزہ لیتے رہیں گے اوراپنے قواعد کے نفاذ اور تصدیق میں تعلق کی بنیاد پر 2021 میں بہتری لائیں گے۔'

تبدیل شدہ قواعد کے حصے کے طور پر لوگوں کے لیے ٹوئٹراکاؤنٹ بنانے کے عمل کو زیادہ آسان بنانے کے کوائف کی تفصیل یا ہیڈر امیج شامل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

ٹوئٹر نے کہا:  'اکاؤنٹ بنانے کے عمل میں درخواست دینے والوں سے کہا جائے گا کہ اپنے تصدیق شدہ سٹیٹس کے لیے کیٹگری کا انتخاب کریں اور ان کی شناخت کی بذریعہ لنکس اور دوسرے معاون مواد کے ذریعے تصدیق کی جائے گی۔'

'ہم نے خود کار اورر انسانی جائزے دونوں کے استعمال کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہم درخواستوں کا بغور اور بروقت جائزہ لے رہے ہیں۔ ہم نے لوگوں کو یہ سہولت دینے کا بھی منصوبہ بنا کر رکھا ہے کہ وہ تصدیق کی نئی درخواست مکمل کرنے کے بعد آبادی سے متعلق معلومات شیئر کریں تاکہ ہم تصدیق کے اپنے عمل کا بہتر انداز میں جائزہ لے سکیں اورمساوی سلوک میں بہتری لا سکیں۔'

(اس رپورٹ میں پریس ایسوسی ایشن کی معاونت شامل ہے)

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی