160 کروڑ کا بزنس کرنے والی واحد پاکستانی اداکارہ

پاکستانی فلمی صنعت کی حالیہ تاریخ میں مہوش حیات کے علاوہ کسی دوسری ہیروئن کی فلمیں اب تک سو کروڑ کا ہندسہ بھی پار نہیں کرسکیں۔

اس مرتبہ عید الفطر پر مہوش حیات کی ایک اور فلم ’چھلاوا‘ نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے۔

مہوش حیات اب تک پانچ پاکستانی فلموں میں کام کر چکی ہیں جو مجموعی طور پر اب تک 160 کروڑ روپے کا بزنس کر چکی ہیں۔ اس کے مقابلے میں فلم ڈسٹری بیوٹرز کے مطابق پاکستانی فلمی صنعت کی حالیہ تاریخ میں کسی دوسری ہیروئن کی فلمیں اب تک سو کروڑ کا ہندسہ بھی پار نہیں کرسکیں۔

اس مرتبہ عید الفطر پر مہوش حیات کی ایک اور فلم ’چھلاوا‘ نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے، جس کا حال ہی میں ٹریلر ریلیز کیا گیا ہے۔ اس موقعے پر انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے مہوش حیات نے کہا کہ وہ اس فلم میں اپنے کردار سے پوری طرح مطمئن ہیں۔

اس سوال کے جواب میں کہ آیا وہ مسلسل پانچ ہٹ فلموں کے بعد کسی قسم کا دباؤ محسوس کر رہی ہیں؟ مہوش کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کام کو سنجیدگی سے لیتی ہیں اور پوری کوشش کرتی ہیں، باقی کامیابی یا ناکامی کا تعین عوام کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ مہوش حیات کو حکومت پاکستان کی جانب سے تمغئہ امتیاز ملنے کے بعد یہ ان کی پہلی فلم ہے جو ریلیز ہو رہی ہے۔

اپنی آنے والی فلم ’چھلاوا‘ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس فلم میں ان کے کردار کا نام زویا ہے، جو ایک بہت ہی بے باک لڑکی ہے، صرف اپنے دل کی ہی بات سنتی ہے اور صرف اپنے دل کی بات ہی مانتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مہوش کے مطابق: ’تند مزاج زویا کا کردار معاشرے کی ان لڑکیوں کی عکاسی کرتا ہے جو اپنے خوابوں کی تکمیل چاہتی ہیں اور جو برملا کہتی ہیں کہ اگر ایسا ہے تو ایسا ہی صحیح ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کردار انہوں نے پہلے کبھی بھی نہیں کیا۔

اس سوال کے جواب میں کہ گذشتہ فلم میں بھی انہوں نے ایک پنجابی لڑکی کا کردار ادا کیا تھا اور اس مرتبہ بھی وہ ایک پنجابی لڑکی کا کردار ہی نبھا رہی ہیں تو ان میں فرق کیا ہے؟ مہوش نے واضح کیا کہ فلم ’لوڈ ویڈنگ‘ میں ان کا کردار میرب کا تھا جس کی کہانی کچھ اور تھی، اس کی زندگی میں کچھ سنگین حادثات ہوئے تھے جس نے اس کی زندگی پر گہرا اثر ڈالا تھا، مگر چھلاوا کی زویا اس سے بہت مختلف ہے اور جب لوگ یہ فلم دیکھیں گے تو وہ اس کے ساتھ ہنسیں گے۔

’بلی‘ کے بعد اب ’چِڑیا‘

فلم ’چھلاوا‘ میں شامل ڈانس نمبر کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ گانا جسے ’چڑیا‘ کا نام دیا گیا ہے، اس فلم میں ان کا من پسند گانا ہے کیونکہ پانچ سال کے بعد انہیں ایک ایسا گانا ملا ہے جس پر وہ کھل کر ناچ سکتی تھیں اور وہاب شاہ کی کوریوگرافی نے اسے مزید دلچسپ بنا دیا ہے۔

تاہم انہوں نے اصرار کیا کہ اسے ’آئٹم نمبر‘ ہرگز نہیں کہا جانا چاہیے کیونکہ یہ گانا فلم میں اُس وقت آتا ہے جب دیکھنے والوں کو فلم کی کہانی میں آنے والے ایک تناؤ سے نکلنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس گانے میں فلم کے ہیرو اظفر رحمان بھی ہیں۔

پاکستانی فلموں میں ’بِلّی‘ کے کردار سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والی مہوش حیات کے مطابق انہیں جانوروں سے بہت محبت ہے اور یہ ان کے لیے بہت مسّرت کا باعث ہے کہ ان کی فلموں میں گانے اس طرح کے ہوتے ہیں جیسے پہلے ’بلی‘ تھی اور اب ’چِڑیا۔‘

یہ بات شاید کم ہی لوگ جانتے ہوں کہ مہوش حیات نے فلم اور ٹی وی میں اداکاری کرنے کے ساتھ ساتھ تھیئٹر میں بھی کام کیا ہے بلکہ انہوں نے گلوکاری بھی کی ہے اور وہ کوک سٹوڈیو میں بھی شرکت کر چکی ہیں۔

مہوش حیات نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میری نظر میں تھیئٹر کرنا سب سے اہم اور مشکل کام ہے کیونکہ اس میں ناظرین آپ کے سامنے بیٹھے ہوتے ہیں اور ان کا ردعمل بھی فوری طور پر مل جاتا ہے، البتہ سینیما کی بڑی سکرین کا اپنا ہی ایک جادو ہے، تاہم ایک فن کار کی حیثیت سے میں فن کے ہر شعبے کو اہمیت دیتی ہوں اور ہر شعبے میں کام کرنا میرا عشق ہی نہیں بلکہ جنون ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی فلم