سعودی عرب: عارضی سفری پابندی ختم، پروازیں بحال

سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ متعدد ممالک میں کرونا (کورونا) وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد گذشتہ دسمبر میں بین الاقوامی پروازوں پر لگائی جانے والی عارضی پابندی اٹھا لی گئی ہے۔

ایسے ملک جہاں نیا کرونا وائرس پھیلا وہاں سے جن شہریوں کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر واپس آنے کی اجازت دی گئی ہے انہیں 14دن تک گھروں میں زیرنگرانی رکھا جائے گا (اے ایف پی)

سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ متعدد ممالک میں کرونا (کورونا) وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد گذشتہ دسمبر میں بین الاقوامی پروازوں پر لگائی جانے والی عارضی پابندی اٹھا لی گئی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق اتوار کو وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فضائی اور سمندری راستے سے سعودی عرب میں داخلہ دن 11 بجے سے شروع ہو جائے گا۔

تاہم سعودی عرب میں داخل ہونے پر چند پابندیاں برقرار رہیں گی جن میں برطانیہ، جنوبی افریقہ اور دوسرے ملک جہاں وائرس کی نئی قسم کی شناخت ہو چکی ہے، سے غیر سعودی شہریوں کی آمد بھی شامل ہے۔

ایسے ملک جہاں نیا کرونا وائرس پھیلا وہاں سے جن شہریوں کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر واپس آنے کی اجازت دی گئی ہے انہیں 14دن تک گھروں میں زیرنگرانی رکھا جائے گا۔

خیال رہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم برطانیہ میں سامنے آنے کے بعد سے اب تک یورپی ملکوں جن میں فرانس، سویڈن اور سپین شامل ہیں میں پھیل چکی ہے، جبکہ اطلاعات کے مطابق اسی نئی قسم کے کچھ کیسز کی پاکستان میں بھی تصدیق ہوئی ہے۔

اس کے علاوہ نئے وائرس کی جنوبی افریقہ، اردن، کینیڈا اور جاپان میں بھی شناخت ہوئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب سعودی عرب میں کرونا ویکسین لگانے کا آغاز پہلے ہی کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں ان لوگوں کو ویکسین لگائی جا رہی ہے جن کے لیے وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہے جبکہ اب تک سعودی عرب میں ویکسین لگوانے والی بڑی شخصیات میں شہزادہ محمد بن سلمان بھی شامل ہیں۔

ملک میں گذشتہ ہفتوں میں وائرس کے کیسوں میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 2772 ہے جن میں سے 401 کی حالت نازک ہے۔

سعودی عرب میں یکم جنوری تک کُل6230 اموات ہو چکی ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا