کرکٹ بورڈ کے کہنے پر نصیبو لعل سے پی ایس ایل ترانہ گوایا: زلفی

پی ایس ایل 6 کے ترانے ’گروو میرا‘ کے خالق ذوالفقار جبارخان (زلفی) کہتے ہیں کہ وہ اس ترانے پر شدید رد عمل کے حوالے سے ذہنی طور پر تیار تھے۔

زلفی نے ترانے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترانہ انہوں نے بہت دل سے بنایا ہے (تصویر بشکریہ پی ایس ایل)

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے سیزن کے لیے بنائے گئے ترانے پر اٹھنے والے ہنگامے کے بعد کئی نامور فنکاروں نے اس ترانے اور اسے گانے والی گلوکارہ نصیبو لعل کے حق میں بولنا شروع کردیا ہے۔

عوام کی جانب سے نصیبو لعل کے حوالے سے سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل میں اب کچھ کمی دکھائی دیتی ہے جس کی ایک وجہ اس ترانے کے حق میں وسیع پیمانے پر مہم ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو نے اس بارے میں پی ایس ایل 6 کے ترانے کے خالق ذوالفقار جبارخان (زلفی) سے خصوصی بات  چیت کی اور پوچھا کہ ان کے خیال میں آخر اس ترانے کے خلاف اتنا شدت بھرا ردِ عمل کیوں آیا؟

زلفی نے ترانے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترانہ انہوں نے بہت دل سے بنایا ہے۔ تاہم ’پی ایس ایل کا پلیٹ فارم ایسا ہے کہ لوگ یہ دیکھتے ہیں کہ اس میں نظر کون آرہا ہے۔ یہ ترانہ دراصل اشتراکی عمل کے ذریعے بنایا گیا تھا جسے بناتے وقت بنیادی نکتہ یہ تھا کہ ترانہ ایک طرح کا بیانیہ دے، ایک مہم کا حصہ بنے۔‘

سوشل میڈیا پر ردِعمل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اگر دیکھا جائے تو ایک ہفتے کے دوران اسے صرف یوٹیوب پر 70 لاکھ سے زیادہ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے اور اس وقت یہ نمبر ایک پر ٹرینڈ ہو رہا ہے، یہی اس کی کامیابی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ ترانہ مقبول ہو رہا ہے اور جب یہ کرکٹ کے میدان میں بجے گا تو اس کا مزہ ہی الگ ہوگا۔ خود پر ہونی والی شدید تنقید کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’پچھلے سال بھی ایسا ہی ردِ عمل تھا، اس لیے میں تیار تھا۔ مجھے معلوم تھا کہ یہ ترانہ کچھ دیر بعد ہی سمجھ میں آئے گا اور آج فنکاروں کی بہت بڑی تعداد جن میں مہوش حیات، حرا مانی، عدنان صدیقی وغیرہ شامل ہیں، وہ اس کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ کرکٹر وسیم اکرم نے بھی اس کے حق میں ٹویٹ کی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ وہ کرکٹ کے شیدائی ہیں اور انہوں نے کرکٹ کے لیے بہت سے ترانے بنائے ہیں کیونکہ کرکٹ ان کا شوق ہے اور رواں سال ان کی کوشش تھی کہ ایک جدت بھرا ترانہ پیش کیا جائے۔

گانے میں استعمال کیے جانے والے انگریزی لفظ groove پر نکتہ چینی کے بارے میں ان کا مؤقف تھا کہ ’گروو‘ ان کے لیے ایک تال یا ردھم ہے اور یہ بہت عام فہم لفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی کا وکٹ لے کر ہاتھ اٹھانا اور کسی کھلاڑی کا خوشی سے چھلانگ لگانا بھی ان کے لیے’ گروو‘ ہے۔

پی ایس ایل 6 کے ترانے کی تیاری کے ضمن میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ اس سلسلے میں ہونے والی ملاقاتوں میں ایک ایک چیز پر غورکے بعد فیصلے کیے گئے، اس کی تیاری کے بہت سے مرحلے تھے اور ایک ایک قدم پر احتیاط سے کام لیا گیا تھا۔

تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ دعوٰی بھی کیا کہ کرکٹ بورڈ نے انہیں ترانہ بنانے کے لیے مکمل ’تخلیقی آزادی‘ دی تھی کیونکہ اگر وہ نہیں ہوتی تو یہ گانا بن ہی نہیں سکتا تھا۔ ’یہ ترانہ اشتراکی عمل سے تخلیق پایا ہے، جس میں نصیبو لعل، آئمہ بیگ اور ریپرز ’ینگ سٹنرز‘ شامل تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس ترانے میں نصیبو لعل کی شرکت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ’یہ تجویز کرکٹ بورڈ نے دی تھی اور چونکہ میں خود بھی نصیبو لعل کا بہت بڑا مداح ہوں اس لیے میں نے فوراً ہامی بھر لی۔‘

پی ایس ایل 6 کے ترانے میں پنجابی زبان کے استعمال پر ہونے والے اعتراض پر ان کا کہنا تھا کہ نصیبو لعل جب گائیں گی تو پنجابی ہی چلے گی کیونکہ وہ اسی زبان میں گاتے ہوئے مطمئن رہتی ہیں۔ ’اگر ہم کوئی پشتو یا بلوچی گلوکارہ لیتے تو پھر ان کی زبان میں گانے کو کہتے۔‘

زلفی کے مطابق انہوں نے ریپ کے لیے کراچی کے ’ینگ سٹنرز‘ کو بھی تو لیا ہے اس لیے اسے لسانی نکتے سے نہیں دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے اس موقعے پر ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس ترانے کو بنانے میں ان کی مدد کی اور خاص کر اس کی حمایت میں لکھا یا بیان دیا۔

پاکستان سپر لیگ کا چھٹا سیزن 20 فروری سے شروع ہو رہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ 20 فیصد تماشائیوں کے ساتھ سٹیڈیم میں یہ ترانہ اچھا لگتا ہے یا سیٹی ہی بجے گی۔

زیادہ پڑھی جانے والی موسیقی