کشمیر: ایک روز میں تشدد کے تین واقعات، چھ ہلاکتیں

یہ واقعات اس وقت پیش آئے جب نئی دہلی میں تعینات 20 سے زیادہ ممالک کے سفارت کار اس متنازع خطے کے دورے پر تھے۔

کسی گروپ نے فوری طور پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔(فائل تصویر: اے ایف پی)

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں جمعے کو مبینہ عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں دو پولیس افسران ہلاک ہو گئے جب کہ متنازع خطے میں تشدد کے مزید دو واقعات میں ایک مزید بھارتی پولیس اہلکار اور تین مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ایک ہی روزمیں  تشدد کے یہ تین علیحدہ واقعات اس وقت پیش آئے جب نئی دہلی میں تعینات 20 سے زیادہ ممالک کے سفارت کار اس متنازع خطے کے دورے پر تھے۔

بھارتی پولیس نے بتایا کہ مبینہ عسکریت پسندوں نے سری نگر میں ایک پولیس سٹیشن کے قریب دو اہلکاروں پر فائرنگ کی، جس کے بعد دونوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہوں نے دم توڑ دیا۔

سوشل میڈیا پر اس حملے کی ایک مختصر ویڈیو میں روایتی کشمیری لباس ’فیرن‘ میں ملبوس ایک شخص کو خود کار رائفل سے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد وہ عجلت میں وہاں سے فرار ہو گیا۔

واقعے کے بعد بھارتی پولیس اور فوجیوں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا اور بعد میں پوچھ گچھ کے لیے ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا۔

کسی گروپ نے فوری طور پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

وادی میں تعینات بھارتی انسپکٹر جنرل وجے کمار نے بتایا کہ جمعرات کو رات گئے پولیس اور فوجیوں نے جنوبی ضلع شوپیاں کے ایک گاؤں میں تین مبینہ شدت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی، جس کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو جمعے کی صبح تک جاری رہا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وجے کمار نے بتایا کہ تینوں مبینہ ’عسکریت پسند‘ جمعے کی صبح فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ان کے قبضے سے دو رائفلیں اور ایک پستول برآمد کیا۔

دوسری جانب مقامی رہائشیوں کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے لڑائی کے دوران ایک شہری کے گھر کو بارودی دھماکے سے اڑا دیا۔ یہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کا ایک عام معمول بن چکا ہے۔

وجے کمار نے مزید بتایا کہ جمعے کو ہی مغربی بیروہ کے علاقے میں فائرنگ کے ایک اور تبادلے میں عسکریت پسندوں نے ایک پولیس اہلکار کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا۔

بھارت اور پاکستان دونوں ہی پورے کشمیر کے متنازع خطے پر دعویٰ کرتے ہیں۔ مسلم اکثریتی وادی میں زیادہ تر کشمیری مکمل آزادی یا پاکستان سے الحاق کے لیے مسلح جدوجہد کے مقصد کی حمایت کرتے ہیں۔

نئی دہلی کشمیر میں عسکریت پسندی کا الزام پاکستان پر لگاتا ہے جب کہ اسلام آباد اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کشمیریوں کی تحریک کو جائز سمجھتا ہے۔

اس تنازع میں اب تک سینکڑوں شہری، عسکریت پسند اور بھارتی سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا