پی ایس ایل پر سٹہ: کس ٹیم کا ریٹ سب سے زیادہ؟

پاکستان کرکٹ کے سب سے بڑے ایونٹ پی ایس ایل کا سیزن 6 شروع ہوتے ہی سٹے باز متحرک ہو گئے ہیں، جنہیں گرفتار کرنے کے لیے پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔

پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے پی ایس ایل پر سٹہ لگانے والے بکیز (تصویر: پنجاب پولیس)

پاکستان کرکٹ کے سب سے بڑے ایونٹ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا سیزن 6 شروع ہوتے ہی لاہور میں سٹے باز متحرک ہو گئے ہیں، جنہیں گرفتار کرنے کے لیے پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔

لاہور پولیس نے کریک ڈاؤن کے دوران انٹیلی جنس معلومات پر انحصار کرتے ہوئے کئی بکیوں کو سامان سمیت حراست میں بھی لیا۔

لاہور اور کراچی سمیت پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بڑے بکیوں کے نیٹ ورک موجود ہونے کی اطلاعات ہیں۔

پی ایس ایل میں سٹے کے حوالے سے ایک بک میکر شہزاد علی (فرضی نام) نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ لیگ کے میچوں پر پوری دنیا میں اربوں روپے کا سٹہ کھیلا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پی ایس ایل ٹرافی اٹھانے کے لیے 3.30 روپے بھاؤ کے ساتھ کراچی کنگز فیورٹ ہے، لاہور قلندرز 3.70 روپے ریٹ کے ساتھ دوسرے، پشاور زلمی 4.80 روپے کے ساتھ تیسرے جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 5 روپے ریٹ کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ 5.20 روپے ریٹ کے ساتھ پانچویں جبکہ ملتان سلطانز 5.80 روپے ریٹ کے ساتھ آخری نمبر پر ہے۔

شہزاد کے بقول: سٹے کا سارا کاروبار موبائل فون پر ہوتا ہے، میچ میں ٹاس سے لے کر ہار جیت کا فیصلہ ہونے تک ہر گیند پر سٹہ ہوتا ہے جبکہ گراؤنڈ میں چوکوں، چھکوں اور وکٹ گرنے کے بعد فوراً بھاؤ تبدیل ہوتے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ہار جیت کے پیسوں کا لین دین کرنے کے لیے بک میکرز ایسے کاروباری افراد کا سہارا بھی لیتے ہیں جن کی دکانوں پر عام افراد کا زیادہ آنا جانا ہوتا ہے، جیسے پراپرٹی ڈیلرز، ریسٹورنٹس، منی چینجرز وغیرہ۔

’دکان کے کیش کاؤنٹر پر بیٹھا شخص سٹہ کھیلنے والے کی بک میکر کی موبائل فون پر بات کروا کر رقم وصول کر لیتا ہے۔ سٹہ کھیلنے والا بطور ضمانت پہلے پیسے جمع کرواتا ہے اور اس کی ایک، ایک شرط کی ریکارڈنگ ہوتی ہے تاکہ بعد میں وہ مکر نہ سکے۔‘

کرکٹ میں سٹے بازی روکنے کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے علاوہ کرکٹ کھیلنے والے ملکوں نے انسداد کرپشن ونگ اور خفیہ معلومات کے نیٹ ورک بنا رکھے ہیں تاکہ کھلاڑیوں کو سٹے سے دور رکھا جا سکے۔

بکیوں کے خلاف پولیس کی کارروائیاں بھی جاری رہتی ہیں۔ لاہور پولیس کے چیف غلام محمود ڈوگر نے بتایا کہ لاہور میں پولیس نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر بکیوں کی ایک فہرست تیار کر کے ایس پیز، ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور سی آئی اے پولیس کو دے کر ان کی گرفتاری کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

اس فہرست میں سٹے بازی کے مقدمات میں متعدد بار ملوث رہنے والے بک میکرز بھی شامل ہیں جبکہ ایسے لوگوں کی بھی نگرانی ہو رہی ہیں جن کے متعلق عوامی شکایات سامنے آئیں۔

انہوں نے کہا کہ سٹہ بازی کوئی انفرادی جرم نہیں کہ جس میں ایک شخص جیت گیا اور دوسرا ہار گیا بلکہ گھر کا ایک فرد بھی اس جرم میں پڑ جائے تو وہ گھر میں موجود اشیا کے ساتھ گھر تک سٹے کی نذر کرنے تک چلا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ کئی ایسے کیس بھی سامنے آئے جن میں نوجوانوں نے کرکٹ میچوں پر پیسہ ہارنے کے بعد وارداتیں شروع کر دیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

غلام محمود ڈوگر نے مزید بتایا کہ یہ بات بھی پولیس کے علم میں ہے کہ اب بکی مختلف موبائل ایپس اور آن لائن ذرائع سے بیرون ملک اپنے اکاؤنٹ کھلوا کر ویب سائٹ پر سٹے بازی کرتے ہیں۔’پولیس ان ویب سائٹس اور ایپس کو بند کروانے کے لیے پی ٹی اے اور ایف آئی اے سے معاونت حاصل کر رہی ہے۔‘

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ساجد کیانی نے بتایا کہ پولیس نے جیسے ہی سٹے کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا تو متعدد بک میکر اپنے ٹھکانوں سے فرار ہو گئے جس پر پولیس نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کا فیصلہ کیا۔ ’اس آپریشن میں مقامی پولیس آئی ٹی کی مدد لے رہی ہے۔‘

انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں پولیس کو جمعے کی رات خاطر خواہ کامیابی مل، جب پولیس نے اجوہ سینٹر پلازہ پر چھاپہ مار کر عبید مرتضیٰ عرف جونا بٹ کو ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ جونا بٹ کے ڈیرے سے جوئے پر لگی اڑھائی لاکھ روپے، ڈیڑھ کلو منشیات، پانچ کلاشنکوفیں بھی برآمد ہوئیں۔ جونا بٹ پولیس کو متعدد مقدمات میں مطلوب ہیں۔

ساجد کیانی کے مطابق بک میکروں نے اپنے ٹھکانے اور موبائل نمبر تبدیل کیے ہیں جبکہ متعدد نے شہر کے معروف ہوٹلوں میں کمرے بک کروا رکھے ہیں۔

پولیس لاہور میں پی ایس ایل کے میچوں سے قبل تمام نئے کرائے داروں کا ڈیٹا مکمل کرے گی اور ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز میں سرچ آپریشنز بھی کر رہی ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ