براڈ شیٹ نے شریف خاندان سے پیسے نکلوانے تھے مگر دینے پڑ گئے

شریف خاندان کے بیرون ملک اثاثوں کا سراغ لگانے کے لیے پاکستان حکومت کی مقرر کردہ برطانوی کمپنی براڈ شیٹ ایل ایل سی کو شریف خاندان کو 45 لاکھ روپے ادا کرنا پڑ گئے۔

براڈ شیٹ کے مالک کاوے موسوی (سوشل میڈیا)

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خاندان کے بیرون ملک اثاثوں کا سراغ لگانے کے لیے پاکستان حکومت کی مقرر شدہ برطانوی کمپنی براڈ شیٹ ایل ایل سی کو شریف خاندان کو 45 لاکھ روپے ادا کرنا پڑ گئے ہیں۔

لندن ہائی کورٹ کے ریکارڈ کے مطابق براڈ شیٹ نے شریف فیملی کو 20 ہزار پاؤنڈز (تقریباً 45 لاکھ روپے) کی رقم ایون فیلڈ اپارٹمنٹس منسلک کرنے کی درخواست عدالت سے واپس لینے پر لیگل فیس کے اخراجات کی مد میں ادا کی۔

انڈپینڈنٹ اردو کے ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے وکلا کو رقم کو موصول ہو چکی ہے۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے نواز شریف، آصف علی زرداری، بینظیر بھٹو اور کئی دوسرے پاکستانی سیاست دانوں اور کاروباری افراد کی بیرون ملک جائیدادوں کا پتہ چلانے کے لیے 2000 میں براڈ شیٹ کی خدمات حاصل کی تھیں۔

براڈ شیٹ نے برطانوی ہائی کورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے خلاف مقدمے میں چار ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو منسلک کیا ہوا تھا، جسے براڈ شیٹ نے واپس لیا اور قانونی اخراجات کی مد میں شریف خاندان کو ہرجانہ ادا کیا۔

شریف فیملی کی قانونی ٹیم کے ذرائع کے مطابق شریف فیملی 20 ہزار پاؤنڈز سے زیادہ کی رقم کا دعویٰ کر سکتی تھی مگر اضافی ریکوری اخراجات اور براڈ شیٹ کے مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی کی وجہ سے شریف فیملی نے اس رقم پر اکتفا کیا ہے۔

اس خبر کے آج سامنے آنے پر ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’الزام تراش, جھوٹوں کے ٹولے کے منہ پر ایک اور زناٹے دار طمانچہ۔ براڈ شیٹ کو لندن فلیٹس کے بارے میں سوال اٹھانے اور پھر عدالت سے بھاگ جانے پر نواز شریف کے وکلاء کو 45 لاکھ روپے ادا کرنے پڑے۔ جھوٹ اور فریب کے کھیل میں اسی طرح لینے کے دینے پڑ جاتے ہیں۔ کچھ شرم کچھ حیا؟‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

متعدد پاکستانیوں کے اثاثوں کا سراغ لگانے کے لیے حکومت پاکستان نے براڈ شیٹ کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ تاہم معاہدہ توڑنے کی وجہ سے پاکستان کو 65 ملین امریکی ڈالرز سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا۔ 

دستاویزات کے مطابق براڈ شیٹ نے دو عدالتی فیصلوں کے تحت ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو فروخت کر کے اس سے حاصل ہونے والی رقم کی وصولی کے لیے جون 2020 کو لندن ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

مریم نواز کی ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے ٹوئٹر پر لکھا ’براڈ شیٹ نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس اپنے پیسے کی ادائیگی کے لیے ضبط کروانے کی کوششش کی جو وہ ہار گے اور قانون کے مطابق وکلا کا خرچ دینا پڑا، اس سے آپ کے گناہ،جرائم اور کیلبری فونٹ والی بھونگیاں نہیں دھلتی۔ ویسے آج تک آپ ان فلیٹوں کی منی ٹریل بھی نہ دے سکے!‘

 

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان