عمران خان کل قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے

اجلاس میں 11 مارچ کو سبکدوش ہونے والے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کو دوبارہ اسی عہدے کے لیے حکومتی اتحاد کے امیدوار کے طور پر کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیر اعلی بزدار کو بھی صلاح مشورے کے لیے وفاقی دارالحکومت طلب کر لیا ہے (اے ایف پی)

پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمان کے ایوان زیریں یعنی قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس چھ مارچ کو طلب کر لیا ہے جس میں وزیر اعظم عمران خان اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔ 

ہفتے کو قومی اسمبلی کے اجلاس اور اعتماد کے ووٹ سے متعلق خبر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹر پیغام میں دی جس میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان جمعرات کی  شام سات بجے قوم سے خطاب بھی کریں گے۔ 

وفاقی حکومت میں ذرائع کے مطابق جمعرات ہی کی صبح اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں ہونے والے ایک اجلاس میں اعتماد کے ووٹ سے متعلق حتمی فیصلہ کیا گیا، جس کے بعد صدر مملکت کو قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے سے متعلق سمری بھیجی گئی۔

اسی اجلاس میں 11 مارچ کو سبکدوش ہونے والے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کو دوبارہ اسی عہدے کے لیے حکومتی اتحاد کے امیدوار کے طور پر کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں اتفاق ہوا کہ ہفتے کی شام چار بجے وزیر اعظم عمران خان پر اعتماد کے اظہار کے لیے قرارداد پیش کی جائے گی۔ 

یاد رہے کہ بدھ کو قومی اسمبلی میں سینیٹ کی ایک جنرل نشست پر ہونے والے انتخاب میں حکومتی اتحاد کو غیر متوقع شکست کا سامنا کرنا پڑا، جسے حزب اختلاف نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ایوان کی طرف سے عدم اعتماد قرار دیا۔ 

وزیر اعظم عمران خان نے گذشتہ رات ہی سینیٹ انتخابات میں وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی حزب اختلاف کے امیدوار سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے ہاتھوں شکست کے فوراً بعد قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا عندیہ دے دیا تھا۔ 

وزیر اعظم کے اس فیصلے کا اعلان رات گئے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوسرے کابینہ اراکین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کیا تھا۔ 

پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) کی وفاقی دارالحکومت سے واحد جنرل نشست کے انتخاب میں حزب اختلاف نے پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی کو میدان میں اتارا تھا جنہوں نے تحریک انصاف اور اتحادیوں کے امیدوار عبدالحفیظ شیخ کے مقابلے میں پانچ ووٹ زیادہ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قومی اسمبلی میں حکومت اور اتحادیوں کے 180 اراکین کی موجودگی میں عبدالحفیظ شیخ کو 164 ووٹ ملے، جبکہ یوسف رضا گیلانی اپوزیشن کے 160 ایم این ایز کے ساتھ 169 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ 

دلچسپ امر یہ ہے کہ قومی اسمبلی ہی میں سینیٹ کی خواتین کے لیے مختص نشست کے لیے بھی انتخاب ہوا جس میں تحریک انصاف کی امیدوار 174 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئیں۔

تحریک انصاف اور دوسری اتحادی جماعتوں نے حزب اختلاف کے اتحاد پاکستان جمہوری تحریک (پی ڈی ایم) پر سینیٹ کی جنرل نشست کے الیکشن میں ووٹ خریدنے کے الزامات لگائے، جنھیں دوسری جانب سے مسترد کیا جاتا ہے۔

تحریک انصاف کے چیف وہیپ عامر ڈوگر کے مطابق تمام حکومتی ایم این ایز کو ہفتے کو بلائے گئے قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں حاضری یقینی بنانے اور اجلاس تک اسلام آباد میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 

دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیر اعلی بزدار کو بھی صلاح مشورے کے لیے وفاقی دارالحکومت طلب کر لیا ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان