سپین: کانسی کے قدیم دور میں خواتین کا ممکنہ راج تھا

’اینٹیکیوٹی‘ جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں خاص طور پر ایک ایسی قبر کی اہم دریافت کا ذکر کیا گیا ہے جس میں ایک مرد اور خاتون کو دفن کیا گیا تھا۔

2015 میں ہسپانوی علاقے مرسیا کے لا المولویا  کا فضائی منظر (Arqueoecologia Social Mediterránea Research Group, Universitat Autonoma de Barcelona)

سپین کے جنوب مشرقی علاقے میں واقع غیر معمولی طور پر نوادرات سے مالا مال آثار قدیمہ کے مقام پر ہونے والی نئی دریافت سے 1550 قبل مسیح پہلے جزیرے نما آئبیرین خطے کے طبقاتی معاشرے میں خواتین کی حکمرانی کے بارے میں اشارے ملے ہیں۔

ماہرین آثار قدیمہ 2013 کے بعد سے ہسپانوی علاقے مرسیا کے لا المولویا میں کانسی کے ابتدائی دور کے بارے میں تحقیق کرنے کے لیے ایل آرگر سائٹ کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

اس سائٹ سے کچھ ’غیر معمولی‘ قدیم نوادرات بشمول اہم نشان والی اشیا دریافت ہوئی ہیں جو خاص طور پر خواتین کے مقبروں میں موجود تھیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ معاشرے میں خواتین کا ممکنہ طور پر نمایاں سیاسی کردار تھا اور وہ اہم عہدوں پر فائز تھیں۔

جمعرات کو ’اینٹیکیوٹی‘ جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں خاص طور پر ایک ایسی قبر کی اہم دریافت کا ذکر کیا گیا ہے جس میں ایک مرد اور خاتون کو دفن کیا گیا تھا۔ قدیم ڈی این اے تجزیے سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ جوڑا خونی طور پر رشتے دار نہیں تھا البتہ ان کے ایک ساتھ بچے تھے۔

ریڈیو کاربن ڈیٹنگ سے پتہ چلا کہ وہ 17ویں صدی قبل مسیح کے وسط کے قریب اکٹھے ہی مرے تھے۔ خاتون کی کھوپڑی پر ایک چاندی کا تاج تھا جسے ’دیادم‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اس تاج سے اندازہ ہوتا ہے کہ دفن ہونے والی خاتون کا تعلق معاشرے کے اشرافیہ طبقے سے تھا۔

انہیں 29 قیمتی اشیا کے ساتھ دفن کیا گیا تھا جن میں کڑے، کان کی بالیاں اور انگوٹھیاں شامل تھیں جن میں سے تقریباً سبھی خواتین سے وابستہ اشیا تھیں۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ چاندی سے بنی ہوئی تمام اشیا خواتین سے جبکہ غیر چاندی کی چیزیں مرد سے وابستہ تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

محققین کا کہنا ہے کہ یہ قبر یورپ کے ابتدائی کانسی کے دور کا سب سے پُرتعش مقبروں میں سے ایک ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ جس عمارت میں یہ قبر تھی وہ ’محل‘ کے زمرے میں آتا ہے۔

چونکہ محل کے اندر ایک کمرے کو ’پارلیمان‘ کہا جا سکتا ہے جس سے محققین کا خیال ہے کہ تاج کی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ اس خاتون کا سیاست میں اہم کردار رہا ہو گا۔

اسی طرح کے دیگر تاج خواتین کے چار دیگر مقبروں سے بھی دریافت ہوئے تھے جب کہ خواتین کی قبروں کو بعد میں اشرافیہ کے جنگجوؤں کی تدفین کے لیے استعمال کیا گیا تھا جس سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں اعلیٰ مقام کے حامل مقامات کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

ایل آرگر کی تمام بستیوں کو 16ویں صدی قبل مسیح کے اختتام تک ترک کردیا گیا تھا، سمجھا جاتا ہے کہ یہ اندرونی بغاوتوں کے نتیجے میں تباہ ہو گئی تھیں۔

لیکن خواتین کے قیمتی سامان کی دریافتوں سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آرگرک معاشرے میں خواتین کے پاس کس طرح کی طاقت تھی اور یہ کہ ’کیا حکومت کچھ خاص خواتین کے ہاتھوں میں تھی۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق