سعودی کرکٹ ٹیم نے پشاور زلمی کا چیلنج قبول کر لیا

سعودی عرب کی قومی کرکٹ ٹیم نے پاکستانی کرکٹ فرنچائز پشاور زلمی کا چیلنج قبول کرتے ہوئے اسے دوستانہ میچ کھیلنے کے لیے مدعوکر لیا۔

(اے ایف پی)عالمی کرکٹ کےمتعدد سٹارز پشاور زلمی کا حصہ ہیں

سعودی عرب کی قومی کرکٹ ٹیم نے پاکستانی کرکٹ فرنچائز پشاور زلمی کا چیلنج قبول کرتے ہوئے اسے دوستانہ میچ کھیلنے کے لیے مدعو کیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی مقبول فرنچائز پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے گذشتہ ہفتے عندیہ دیا تھا کہ وہ اپنی ٹیم کو دوستانہ میچ کے لیے سعودی عرب لے جانا چاہتے ہیں۔

اس سے پہلے خبر شائع ہوئی تھی کہ عرب نیوز کو سعودی کرکٹ ٹیم کا آفیشل میڈیا پارٹنر منتخب کیا گیا ہے۔

کرکٹ کے نامور کھلاڑی اور ویسٹ انڈیز کے سابق کپتان ڈیرن سیمی، جنوبی افریقہ کے سٹار بلے باز ہاشم آملہ، پاکستان کے آل راؤنڈرز وہاب ریاض اور شعیب ملک سمیت ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی دنیا کی سب سے بڑی کرکٹ ٹیموں کے کھلاڑی جاوید آفریدی کی فرنچائز کی نمائندگی کرتے ہیں۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں سعودی عرب کی کرکٹ ٹیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ سعودی ٹیم اور پشاور زلمی کا سعودی عرب میں میچ کیسا رہے گا؟

ٹویٹ کے جواب میں سعودی عرب کی کرکٹ فیڈریشن (ایس اے سی ایف) نے عرب نیوز کو بتایا: ’ہم اس شاندار انداز، سعودی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے نیک خواہشات کے اظہار اور تعریف پر آفریدی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

’ہم کرکٹ کھیلنے والے تمام عظیم ملکوں جیسا کہ پاکستان کے ساتھ زیادہ تعاون کے لیے تیار ہیں۔‘

ایس اے سی ایف کے جنرل مینیجر ندیم ندوي کا کہنا تھا کہ ’جہاں تک دوستانہ میچ کھیلنے کا تعلق ہے، ہم چیلنج قبول کرتے ہیں اور متفقہ تاریخ اور مقام پر یہاں سعودی عرب میں میچ کھیلنے کے منتظر ہیں۔‘

واضح رہے کہ ایس اے سی ایف 2020 میں قائم کی گئی تھی۔ فیڈریشن نے بڑے مقابلوں کی ایک سیریز ترتیب دے رکھی ہے جن کا بنیادی مقصد سعودی عرب کرکٹ کے کھیل کو فروغ دینا ہے۔

گذشتہ ہفتے عرب نیوز کو خصوصی انٹرویو میں ایس اے سی ایف کے چیئرمین شہزادہ سعود بن مشال السعود نے کرکٹ کے لیے کھیل میں تبدیلی لانے والے منصوبوں کا انکشاف کیا تھا۔

ان منصوبوں میں بڑے پروگرامز شامل ہیں جن کی بدولت کرکٹ میں کمیونٹی، کلب اور عالمی سطح کی شرکت کو فروغ ملے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان مقابلوں میں نیشنل کرکٹ چیمپیئن شپ شامل ہے، جو 11 شہروں میں کھیلے جائے گی۔ یہ چیمپیئن شپ ان چار پروگراموں کا حصہ ہے جس کا معاہدہ ایس اے سی ایف نے سعودی سپورٹس فار آل فیڈریشن کے ساتھ کیا ہے۔

2021 سے آغاز کے بعد یہ چیمپیئن شپ سعودی عرب کی تاریخ میں ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا کرکٹ ٹورنامنٹ ہے۔اس کے علاوہ کارپوریٹ کرکٹ ٹورنامنٹ ہے جس کا آغاز اکتوبر، نومبر میں ہوا تھا۔ یہ کرکٹ لیگ غیرملکی کارکنوں کے لیے ہے جو مختلف شہروں میں سوشل کرکٹ پروگرام کے طور پر متعارف کروائی گئی ہے۔

ایس اے سی ایف کے منصوبے کے مطابق سارا سال ان پروگرامز میں 20 ہزار شرکا حصہ لیں گے۔ فیڈریشن نے سعودی عرب میں کرکٹ کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے، ملک بھر میں کھیل کے لیے سہولتوں میں اضافے اور سکولوں کی سطح پر کھیل کو نوجوانوں میں متعارف کروانے کے لیے حکومتی، نیم سرکاری اور غیرسرکاری تنظیموں کے ساتھ مفاہمت کی متعدد یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ