1.35 کروڑ کرونا کیسز: بھارت دوسرا متاثر ترین ملک بن گیا

بھارت کرونا کیسز کے حوالے سے برازیل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکہ کے بعد دنیا کا دوسرا متاثرہ ترین ملک بن گیا۔

بھارتی شہر حیدرآباد میں ایک پولیس اہلکار ایک خاتون کو ماسک ٹھیک سے پہننے کا اشارہ کر رہا ہے (اے ایف پی)

بھارت میں کرونا (کورونا) وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافے کے بعد اب وہ برازیل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا دوسرا متاثر ترین ملک بن گیا۔ 

بھارت میں سوموار کو ایک لاکھ 68 ہزار سے زائد نئے ریکارڈ کرونا کیسز کی تصدیق کے بعد اب وہ امریکہ کے بعد دنیا کا دوسرا متاثرہ ترین ملک بن گیا۔ 

حالیہ ہفتوں کے دوران بھارت میں کرونا کیسز کی تعداد میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا اور ایک ارب 30 کروڑ آبادی والے ملک میں کرونا کیسز کی تعداد ایک کروڑ 35 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ برازیل میں سامنے آنے والے کرونا کیسز کی تعداد ایک کروڑ 34 لاکھ سے کچھ زیادہ ہو چکی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ماسک کے بغیر سیاسی جلسے اور مذہبی اجتماعات کرونا کی نئی لہر کے دوران کیسز میں اضافے کی وجہ بن رہے ہیں۔ 

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے پروفیسر راجیب داس گپتا کا کہنا ہے کہ ’پورا ملک اس میں برابر کا شریک ہے۔ ہم نے سماجی، سیاسی اور مذہبی اجتماعات کی اجازت دی ہے۔ کوئی سماجی فاصلے پر عمل کرنے کے لیے قطار نہیں بناتا۔‘

گذشتہ سات دن کے دوران بھارت میں کرونا کے آٹھ لاکھ 73 ہزار نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جو اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 70 فیصد اضافہ تھا۔

دوسری جانب برازیل نے گذشتہ ہفتے چار لاکھ 97 ہزار نئے کیسز ریکارڈ کیے جبکہ اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں کیسز میں صرف 10 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ امریکہ میں گذشتہ ہفتے کے دوران چار لاکھ 90 ہزار کیسز سامنے آئے ہیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بھارت میں مختلف ریاستوں کی عائد سخت بندشوں کے باعث فروری میں روزانہ سامنے آنے والے کرونا کیسز کی تعداد نو ہزار سے بھی کم ہو گئی تھی جس کے بعد حالیہ ہفتوں میں ایسے کیسز میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

بھارت کی امیر ترین ریاست مہاراشٹرا میں بھی کرونا کیسز میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جہاں ہفتے کے اختتام پر رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا جبکہ ریاست میں مکمل لاک ڈاؤن کا انتباہ بھی جاری کیا جا چکا ہے ہیں۔

تاہم ریاستی اور مرکزی حکومت پہلے سے دباؤ کی شکار معیشت کو بچانے کے لیے اس سے گریز کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ 

بھارتی دارالحکومت دہلی کے وزیر اعلیٰ ارویند کیجریوال کے مطابق نئے کیسز میں 65 فیصد کیسز 45 سال کے کم عمر افراد میں سامنے آ رہے ہیں۔

کیجریوال کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں لیکن ہسپتالوں میں گنجائش کم ہونے کی صورت میں اس پر غور کیا جا سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا