کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کروانے کے لیے فوج کی مدد طلب

وزیر اعظم عمران خان نے فی الحال بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایس او پیز پر مکمل عمل نہ ہوا تو سخت فیصلہ کرنے پڑے گا۔

عمران خان کے مطابق انہوں نے فوج سے کہا ہے کہ وہ عوام سے ایس او پیز پر سختی سے عمل کروانے کے لیے پولیس کی معاونت کرے (اے ایف پی)

پاکستان نے کرونا وبا کی تیسری لہر میں تیزی کو مدنظر رکھتے ہوئے شہریوں سے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروانے کے لے فوج کی مدد طلب کر لی۔

اس بات کا اعلان جمعے کو وزیر اعظم نے نیشنل کمانڈ اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کرونا ایس او پیز پر عمل نہیں کر رہی جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ پاکستان میں بھارت جیسی صورتحال نہ پیدا ہو جائے۔

یاد رہے کہ بھارت ان دنوں کرونا وبا سے شدید متاثر ہے اور جہاں گذشتہ دو روز سے مسلسل تین لاکھ سے زائد کیس ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔

عمران خان کے مطابق انہوں نے فوج سے کہا ہے کہ وہ عوام سے ایس او پیز پر سختی سے عمل کروانے کے لیے پولیس کی معاونت کرے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے پانچ ہزار 870 نئے کیس سامنے آئے  جبکہ 144 افراد جان سے گئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عوام اگر عید تک ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کرے تو مزید سخت فیصلے نہیں کرنا پڑیں گے۔ ’آج سے عید تک ایس او پیز پر چلیں تو ہمیں شہر بند نہیں کرنا پڑیں گے۔‘

انہوں نے اپیل کی کہ لوگ ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے کم از کم ماسک پہنیں اس سے آدھا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

وزیر اعظم کے مطابق ’مجھے آج کہا جا رہا ہے کہ شہر لاک ڈاؤن کر دیں لیکن ہم مزدور طبقے کو سامنے رکھتے ہوئے لاک ڈاؤن نہیں کر رہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی صورت میں معیشت، دکان داروں اور فیکٹریوں کو تو نقصان پہنچے گا لیکن سب سے زیادہ مزدور متاثر ہوں گے۔

انہوں نے ملک میں کرونا وبا کی صورتحال کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے احتیاط نہ کی تو لاک ڈاؤن کرنا پڑ جائے گا۔

این سی او سی کے سربراہ اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ تمام اضلاع جہاں پر پانچ فیصد سے زیادہ کرونا کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں وہاں تمام سکول عید تک بند رہیں گے اور اس میں نویں سے 12ویں جماعت تک کلاسوں کی معطلی بھی شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رمضان میں چھ بجے تک بازار کھیلیں گے اور شام میں افطار کے بعد صرف ضروری کاروبار کھولنے کی اجازت ہو گی جس کی باقاعدہ فہرست جاری ہو گی۔

انہوں نے ریستورانوں میں آؤٹ ڈور کھانے پر پابندی عائد کرنے اور صرف ٹیک اویز کی اجازت دینے کا بھی اعلان کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسد عمر کے مطابق دفاتر میں 50 فیصد حاضری کی پابندی رہے گی اور دفاتر کا وقت دن دو بجے تک کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد لوگوں کو شام چھ بجے تک بازاروں سے عید کی خریداری کی سہولت دینا ہے۔

اسد عمر نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ رمضان کے آخری دنوں تک عید کی خریداری کا انتظار نہ کریں اور جلد از جلد خریداری مکمل کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے کرونا کیسز کی وجہ سے ہسپتالوں پر دباؤ ہے اور ملک میں ہسپتالوں کے لیے دسیاتب آکسیجن کی کھپت 80 فیصد سے اوپر جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا ضرورت پڑنے پر بیرون ملک سے آکسیجن کی فراہمی کا انتظام کیا جا سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان