’گلگت بلتستان کو پوری طرح بااختیار کرنے کے راستے پر ہیں‘

وزیر اعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کے لیے 370 ارب روپے کے ترقاتی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت خطے کو بااختیار کرنے کے راستے پر ہے۔

فخر ہےکہ پاکستان میں ایک ایسا علاقہ ہے جس کا دنیا میں کوئی مقابل نہیں: عمران خان(سکرین گریب اے پی پی)

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے جمعے کو گلگت بلتستان کے لیے 370 ارب روپے کے ’تاریخی ترقیاتی پیکیج‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت علاقے کو مکمل طور پر بااختیار کرنے کے راستے پر ہے۔

وزیر اعظم نے آج گلگت بلتستان کے دورے کے دوران ایک خطاب میں کہا کہ وہ ہمیشہ سے گلگت بلستان کے لیے ایسا پیکیج لانے کے خواہش مند تھے جس سے خطے میں صحیح معنوں میں ترقی آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں فخر ہوتا ہے کہ ان کے پاکستان میں ایک ایسا علاقہ ہے جس کا دنیا میں کوئی مقابل نہیں۔

’یہ پہلا موقع ہے کہ اس خوبصورت اور سٹریٹجک اعتبار سے اہم ترین خطے کی ترقی کے لیے اتنی خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔‘

عمران خان نے کہا کہ ترقیاتی پیکج میں ہائیڈل پاور جنریشن اور ٹرانسمیشن منصوبوں کے علاوہ سیاحت، مواصلات، نوجوانوں کو ہنر مند بنانے، سکالرشپ پروگرام، صحت کے نظام کو اپ گریڈ کرنے اور صاف پانی اور صفائی کے منصوبے شامل ہیں۔

’ہم اس علاقے کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع پر توجہ دینے کے علاوہ اس خطے میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی ترقی میں بھی مدد کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ گلگت ایئر پورٹ کو بین الاقوامی پروازیں کے لیے قابل استعمال بنایا جائے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ترقیاتی پیکج خطے کو سیاحوں کے لیے مزید پرکشش بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا جس سے نہ صرف مقامی افراد بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔

’مجھے یقین تھا کہ گلگت بلتستان کی سیاحت کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانا کر اس خطے کو خود انحصاری کی طرف لایا جا سکتا ہے۔‘

تاہم انہوں نے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس سے پورا پورا فائدہ اٹھایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں سیاحت، جنگلات اور پہاڑوں کو متاثر نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں بلدیاتی نظام کو متعارف کرانے سے خطے کو آگے لے جانے میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم کے خطاب سے قبل وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ پانچ سال کے اندر گلگت بلتستان میں 370 ارب روپے ترقیاتی کاموں پر خرچ کیے جائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے بقول 140 ارب روپے کی لاگت سے 250 میگاواٹ پر مشتمل بجلی کے نو ہائیڈل منصوبے لگائے جائیں گے اور ترسیل کے نظام کو بھی پھیلایا جائے گا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ 35 ارب روپے سے سڑکوں کے پانچ بڑے منصوبے مکمل کیے جائیں گے جن میں سے ایک منصوبے کو سی پیک کا حصہ بھی بنایا جائے گا جبکہ چھ ارب روپے کے منصوبے سیاحت سے متعلق ہوں گے جن کا تعلق انفراسٹرکچر اور ہنرمندی کی ترقی سے ہے۔

اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ 17 ارب روپے صحت اور تعلیم سے جڑے منصوبوں سے ہے اور تعلیم کے منصوبوں سے گلگت بلتستان کے پانچ ہزار نوجوانوں کو فائدہ ہو گا۔

اسی طرح گلگت کو پانی کی فراہمی اور سکردو میں صفائی کے نظام پر مشتمل دو بڑے منصوبے ساڑھے آٹھ  ارب روپے کی لاگت سے بنائے جائیں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان