پاکستان اور سعودی عرب کا مسٔلہ کشمیر کے حل پر زور

پاکستان اور سعودی عرب نے ایک مشترکہ اعلامیے میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب  نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام عالمی مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا(اے ایف پی)

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے دوران دونوں ممالک کی قیادت نے مسٔلہ کشمیر، فلسطین اور مسلمان ملکوں کو درپیش دیگر مسائل کے حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کے دورے کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے کثیر جہتی اور عالمی فورمز پرایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

بیان کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے فوجی حکام کے مابین حالیہ مفاہمت کا خیرمقدم کیا۔

دونوں فریقوں نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے اور خصوصاً مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔

دونوں ممالک نے خلیج اقدام اور اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار، جامع قومی گفت و شنید کے نتائج اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مبنی یمن میں تنازعے کے جامع سیاسی حل تک پہنچنے کی کوششوں کی حمایت کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

پاکستان نے سعودی عرب کی سرزمین پر اہم تنصیبات اور شہری مقامات پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے حوثی ملیشیا سمیت دہشت گرد گروہوں کے حملوں کی مذمت کی۔

وزیر اعظم نے یمن کے بحران کے حل کے لیے سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی، جس کا مقصد یمن میں امن و سلامتی کا حصول، خطے اور اس کے عوام کی خوشحالی اور ترقی ہوگی۔

افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے افغانستان کے امن عمل میں پاکستان کی سہولت کاری پر مبنی کردار کو تسلیم کیا۔

 دونوں فریقوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایک جامع، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی معاہدہ ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے افغان فریقین پر زور دیا کہ وہ سیاسی معاہدے کے حصول کے تاریخی موقعے کا ادراک کریں۔

انہوں نے باہمی مفادات کے تحفظ اور انصاف کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے تعاون کو مزید گہرا کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام عالمی مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔دورے کے موقعے پر وزیر اعظم نے سعودی عرب کی حکومت کو جی 20 سربراہی اجلاسوں کے کامیابی سے انعقاد اور اس کے نتیجے میں معاشی، ترقیاتی، ماحولیاتی، صحت، توانائی اور دیگر شعبوں میں ہونے والے مثبت فیصلوں پر مبارک باد دی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بین الاقوامی امور خاص طور پر ماحولیات کی تبدیلی سے درپیش چیلنج کے حل میں سعودی عرب کے کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اپنے شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے شروع کیے گئے ’سعودی گرین‘ اور ’مڈل ایسٹ گرین‘ جیسے اقدامات کا خیرمقدم کیا۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیر اعظم کے ’کلین اینڈ گرین پاکستان‘ اقدام کے ساتھ ساتھ ’بلین ٹری سونامی‘ کے کامیاب پروجیکٹ کو بھی سراہا۔

دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کو مزید تقویت بخشنے اور ثمر آور بنانے کے لیے متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے، جن میں سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل (ایس پی ایس سی سی) کے قیام کا معاہدہ، منشیات کی غیر قانونی ترسیل کی روک تھام کے لیے مفاہمت نامہ، توانائی، ہائیڈرو پاور جنریشن، انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ، مواصلات اور آبی وسائل کی ترقی کے لیے یاداشت، جرائم کا مقابلہ کرنے کے لیے معاہدہ اور مجرموں اور قیدیوں کی منتقلی سے متعلق معاہدہ شامل ہے۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان