پاکستان اور سعودی عرب کا باہمی تعلقات مزید بہتر بنانے کا عزم

پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے ایک ملاقات میں دونوں ملکوں کے مابین خوشگوار تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اپنی باہمی خواہش کا عائدہ کیا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے ایک ملاقات میں دونوں ملکوں کے مابین خوشگوار تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی اپنی باہمی خواہش کا عائدہ کیا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جدہ میں اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ملاقات کی۔

ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ان کی قیادت میں سعودی عرب کی خوشحالی و ترقی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اس موقعے پر دوطرفہ امور اور پاکستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب کی مسلسل حمایت اور تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لینے کے ساتھ دونوں ممالک کے دوران تجارت، سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر، توانائی، سیاحت اور افرادی قوت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں وزرا نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

اس سلسلے میں شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم پاکستان کے موجودہ دورے کے دوران سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے قیام سے متعلق معاہدے پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دونوں ممالک کی ترقی و خوشحالی کے لیے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کارکنوں کے مثبت کردار کو سراہا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے اور مستحکم بنانے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے مابین سفر کو آسان بنانے پر زور دیا۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال سے متعلق شہزادہ فیصل کو بریف کیا اور تنازعے کے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو بات چیت اور سفارت کاری کے لیے قابل عمل ماحول بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے افغانستان میں امن اور مفاہمت کے جاری عمل کے لیے پاکستان کی مستقل کوششوں کی بھی نشاندہی کی۔

بیان کے مطابق شہزادہ فیصل نے اس موقعے پر پاکستان کے نقطہ نظر کو سراہا اور خطے میں قیام امن کے لیے سعودی عرب کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

وزیر خارجہ قریشی نے خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کے فروغ کے لیے سعودی عرب کی طرف سے کے مثبت کردار کی تعریف کی۔

وزیر خارجہ قریشی نے شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کو جلد پاکستان کے دورے کی دعوت دی جس کو انہوں نے قبول کر لیا۔

سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ وہ جلد ہی دورے کی تیاریوں کے لیے سینیئر عہدے داروں کا وفد پاکستان بھیجیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان کی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات

وزیر اعظم عمران خان کی جدہ میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات ہوئی، جس کے دوران سعودی عرب اور پاکستان کے مابین اعلیٰ سطح کی رابطہ کونسل کے قیام کے لیے مفاہمتی یادداشت سمیت مجموعی طور پر پانچ معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد کی دعوت پر جمعے کو تین روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وفاقی کابینہ کے ارکان بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں جبکہ دورے کی تیاریوں کے لیے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مشرق وسطیٰ علامہ طاہر اشرفی اور معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز بدھ کو جدہ پہنچے تھے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جدہ میں میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا: 'مجھے یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ان ملاقاتوں کا ماحول انتہائی دوستانہ تھا اور جو گرمجوشی دکھائی دے رہی تھی اس سے مستقبل کی راہوں کا تعین واضح دکھائی دیتا ہے۔'

وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان کی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ بھی نشست ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ 'وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد ہماری ایک مختصر گروپ ملاقات ہوئی، جس میں وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف اور میں خود موجود تھا۔'

پانچ معاہدوں پر دستخط

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ 'آج پانچ اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ ایک معاہدہ وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان رابطہ کونسل کے قیام کے حوالے سے ہوا۔'

واضح رہے کہ پاک- سعودی رابطہ کونسل میں سعودی عرب کی طرف سے قیادت ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور پاکستان کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کریں گے۔

وزیر خارجہ نے مزید بتایا: 'دو معاہدے بالترتیب قیدیوں کے تبادلے اور جرائم کی بیخ کنی کے حوالے سے طے پائے، جن پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے دستخط کیے جبکہ دو معاہدوں پر میں نے دستخط کیے، ان میں سے ایک معاہدہ انسداد منشیات کے حوالے سے تھا، جبکہ دوسرے معاہدے کی رُو سے سعودی عرب پاکستان کو سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ سے 500 ملین ڈالرز کی رقم فراہم کرے گا۔ اس رقم کو پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، آبی وسائل کی ترقی اور ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کے لیے خرچ کیا جائے گا۔'

انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی ولی عہد نے ہمیں سعودی عرب کے 'وژن' کے خدوخال سے تفصیلاً  آگاہ کیا، جس کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انہیں اگلے دس سال کے دوران دس ملین افرادی قوت درکار ہو گی۔

وزیر خارجہ کے مطابق: 'انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستانی ورک فورس کی گذشتہ خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مطلوبہ ورک فورس کا زیادہ حصہ پاکستان سے لیا جائے گا۔ اور روزگار کے مواقعوں کے حوالے سے یہ پاکستانیوں کے لیے ایک بہت بڑی خبر ہے۔'

سعودی ولی عہد اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات

سعودی ولی عہد اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات جمعے کو جدہ میں السلام پیلس میں ہوئی، جس کے دوران دونوں ملکوں کے گہرے تعلقات اور انہیں وسعت دیتے ہوئے مختلف شعبوں باہمی رابطوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

مذاکرات میں دونوں ملکوں کو علاقائی اور بین الاقوامی محاذ پر مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال پر بھی زور دیا گیا تاکہ خطے کے امن واستحکام کو مضبوط بنایا جا سکے۔

اسلامی وحدت کے فروغ میں خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم نے علاقائی اور بین الاقوامی امن کے فروغ اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل میں سعودی قیادت کی کوششوں کو سراہا۔

سعودی ویژن 2030 کی روشنی میں سرمایہ کاری کے مختلف مواقع کی نشاندہی پر دونوں ملکوں کی قیادت نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کے سلسلے میں بھی مذاکرات کیے۔

دونوں ملکوں نے پاکستان میں ترقی کے امکانات پر خصوصی طور پر بات کی۔ نیز دوطرفہ سکیورٹی اور فوجی معاملات کو سنجیدہ خطوط پر استوار کرنے کے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اس سے قبل پاکستان میں تعینات سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے کہا تھا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے دوران دونوں ممالک کے درمیان متعدد معاہدے ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

الاخباریہ چینل سے گفتگو میں نواف سعید المالکی نے کہا تھا کہ سب سے اہم معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کی اعلیٰ رابطہ کونسل کے قیام کا ہوگا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی رہنماوں سے ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان عمرے کے لیے جائیں گے اور مدینہ میں روضہ رسول پر حاضری دیں گے۔

وزیراعظم عمران خان اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین سے بھی ملاقات کریں گے۔

وزیر اعظم کے دورے سے قبل پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی سعودی عرب پہنچے، جہاں انہوں نے جمعے کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق جمعے کو جدہ میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات بالخصوص عسکری اور دفاعی شعبوں میں تعاون اور ترقی کے مواقع سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان