’پروٹین‘ سے بھرپور ’چمکدار کیڑے‘ انسانوں کی متبادل خوراک ؟

جاسم اپنے کاروبارکو پھیلانا چاہتے ہیں اور خلیج میں کیڑوں کے پکوان تیار کرنے والا پہلا ریستوراں بنانے کے خواہاں ہیں۔

دنیا بھر میں حشرات الارض کو بڑے پیمانے پر کھایا جاتا ہے اور دنیا کے مختلف براعظوں جیسا کہ افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ کی دو ارب آبادی کے لیے یہ تقریباً ایک ہزار کھانوں کا حصہ بنائے جاتے ہیں۔ مشرق وسطیٰ کے ملک کویت میں بھی ایک کاروباری شخصیت نے ’سپرورمز‘ کو انسانی خوراک کا حصہ بنانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

کویت کی کاروباری شخصیت جاسم بوعباس کئی سال سے جانوروں کی خوراک کے لیے ڈارکلنگ بیٹلز نامی ’سپر ورمز‘ کی افزائش کر رہے ہیں اور اب وہ پرعزم ہیں کہ انہیں خلیجی شہریوں کے کھانوں کا حصہ بھی بنایا جائے۔

کویت شہر کے مضافات میں ایک چھوٹے سے کمرے میں جاسم بوعباس نے پروٹین سے بھرپور ان چمکدار کیڑوں کے لاروا کو شفاف ڈبوں میں بند کر رکھا ہے۔ ایک اور ڈبے میں انہیں افزائش نسل کے لیے رکھا گیا ہے۔

جاسم بو عباس خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ 'میرا ہدف ان کیڑوں کو انسانوں کے لیے متبادل خوراک میں تبدیل کرنا ہے۔'

خلیج کی کچھ ریاستوں میں ٹڈیوں کو خشک کر کے کھایا جاتا ہے۔ یہ یہاں بڑی تعداد میں ظاہر ہوتی ہیں۔ لیکن حالیہ وقتوں میں ان کے استعمال میں کمی واقع ہوئی ہے۔

سپر ورمز جن کی پرندوں، مچھلیوں اور دیگر رینگنے والے جانوروں کی خوراک کے طور پر کافی مانگ ہے ابھی تک کویت میں ان کی انسانوں کی خوراک کے طور پر منظوری نہیں دی گئی۔

جاسم بوعباس پر امید ہیں کہ لوگ انہیں کھانے کے لیے راضی ہو جائیں گے۔

وہ اپنے کاروبارکو پھیلانا چاہتے ہیں اور خلیج میں کیڑوں کے پکوان تیار کرنے والا پہلا ریستوراں بنانے کے خواہاں ہیں۔

کیا آپ نے خود بھی کبھی یہ کھائے ہیں؟

جاسم کے مطابق ان کیڑوں کے رازوں کی جستجو میں وہ سال 2018 میں تھائی لینڈ گئے جہاں یہ ایک مشہور پکوان ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پہلے پہل تو مجھے ان سے گھن آئی لیکن اس کے بعد مجھے ان کی عادت ہوگئی۔ میں سمجھنے لگا کہ ان کا رویہ کیسا ہوتا ہے اور انہیں کس چیز سے خطرہ ہو سکتا ہے۔'

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ روز ان کیڑوں کے ساتھ دو گھنٹے کا وقت گزارتے ہیں جس دوران وہ انہیں خوراک فراہم کرتے اور ان کا درجہ حرارت چیک کرتے ہیں۔

ان کے مطابق یہ کاروبار بہت منافع بخش ہے کیونکہ کئی افراد ان سے ہزاروں ڈالر کے کیڑے خریدتے ہیں تاکہ وہ انہیں اپنے پالتو پرندوں کو کھلا سکیں۔

جاسم سوشل میڈیا پر اپنے کاروبار کی مشہوری کرتے ہیں اس کے علاوہ وہ کھانوں میں سپرورمز کے استعمال کے لیے مختلف تراکیب ابھی آزما رہے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کیڑوں کا ذائقہ کیسا ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے انہیں کبھی کھایا نہیں۔'

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ویڈیو