خیبر پختونخوا پولیس کے K9 یونٹ کے دو تربیت یافتہ سراغ رساں کتوں، ڈیپ اور کین ایک دہائی سے ’دہشت گردی‘ کے خلاف خدمات سرانجام دینے کے بعد ریٹائر ہوگئے ہیں۔
خیبر پختونخوا پولیس کے شانہ بشانہ برسوں تک خاموشی سے کام کرنے والے دو ہیرو ڈاگس ڈیپ اور کین نے اپنی 10 سالہ ملازمت پوری کر لی ہے۔
K9 یونٹ کے دونوں سراغ رساں کتے نہ صرف بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) کو مدد فراہم کرتے رہے بلکہ جلسے جلوسوں کے مقامات کی سرچ آپریشن میں بھی پیش پیش رہے ان دو وفادار سراغ رساں کتوں نے ہمیشہ اپنی ذمہ داری جانفشانی کے ساتھ نبھائی۔
سال 2016 میں پیدا ہونے والا ڈیپ، اپنی سروس کے دوران بموں کی نشاندہی کرنے میں ماہر مانا جاتا رہا۔
سال 2021 میں ڈی آئی خان میں ایک آپریشن کے دوران ڈیپ نے ایک مشتبہ جگہ پر آئی ای ڈی بم کا پتہ لگایا، جسے بعد ازاں بم ڈسپوزل یونٹ نے ناکارہ بنا دیا۔
ڈیپ اور کین نے خیبر پختونخوا کے حساس علاقوں جیسے ڈی آئی خان، بنوں، لکی مروت، کوہاٹ، ہنگو، مردان، سوات اور ضلع خیبر میں درجنوں خفیہ آپریشنز میں بھی حصہ لیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
K9 یونٹ کے تحت صوبے کے 19 اضلاع میں سراغ رساں کتے تعینات ہیں جن کی مدد سے نہ صرف دہشت گردی بلکہ منشیات اور دیگر جرائم کے خلاف بھی کاروائیاں کی جاتی ہیں۔
K9 یونٹ کے انسپکٹر جہانزیب خان نے انڈپینڈنٹ اردوکو بتایا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ان ہیروز کو یونٹ میں ہی رکھا جائے گا، جہاں ایئرکنڈیشنڈ کمرے، مخصوص ہینڈلرز، اور مکمل طبی سہولتیں موجود ہیں اور مرتے دم تک این کتوں کو تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں گی کیونکہ نئے ٹرین کیے جانے والے چھوٹے کتوں کو ان تجربہ کار سراغ رساں ڈاگس کے ساتھ رکھتے ہیں تاکہ وہ بچے ڈیپ اور کین سے سیکھ سکیں۔
جہانزیب خان نے یہ بھی بتایا کہ کتوں کی اوسطا عمر 10 سے 12 سال ہوتی ہیں ڈیپ اور کین کی عمریں بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے ان دونوں کتوں کی سونگھنے کی حس ختم ہو گئی ہے اور جسمانی طور پر بھی کمزور ہو گئے ہیں۔
ڈیپ اینڈ کین کے ٹرینر وقار کا کہنا ہے کہ کین کو 2017 سے انہوں نے تربیت دی ہے اس لیے لگاؤ بھی زیادہ ہے اور فیلڈ میں مس بھی کرتے ہیں۔
وقار خان نے بتایا کہ ’کین اور ڈیپ کا اب پہلے سے زیادہ خیال رکھتا ہوں کیونکہ کے یہ سراغ رساں کتے بہت وفادار ہیں اور ہمارے ساتھی ہیں، سپاہی ہیں، ان کے بغیر کئی آپریشنز کی کامیابی ناممکن ہوتی۔‘