کوئٹہ میں چھ ’غیر قانونی‘ ایرانی سکول بند

کوئٹہ کے اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق ان سکولوں کو ایرانی شہری چلا رہے تھے اور یہاں خلاف قانون بین الاقوامی نصاب پڑھایا جا رہا تھا۔

پاکستانی حکام کوئٹہ میں ایرانی شہریوں کے تحت چلنے والے سکول کو سیل کر رہے ہیں (تصویر: کوئٹہ اسسٹنٹ کمشنر/ عرب نیوز)

پاکستانی حکام نے صوبہ بلوچستان میں ’غیر قانونی‘ طور پر کام کرنے والے چھ ایرانی سکولوں کو بند کردیا۔

’عرب نیوز‘ کے مطابق بند ہونے والے تمام سکول ایران کے متصل صوبے کے درالحکومت کوئٹہ میں ایرانی شہریوں کے ذریعے چلائے جا رہے تھے۔

کوئٹہ کے اسسٹنٹ کمشنر محمد ذہیب الحق نے عرب نیوز کو بتایا: ’ہم نے چھ سکولوں کو سیل کردیا ہے جو غیر قانونی طور پر ایرانی شہری چلا رہے تھے اور جہاں ملکی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بین الاقوامی نصاب پڑھایا جا رہا تھا۔‘

صوبائی حکومت میں ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مانیٹرنگ اینڈ ایوالوشن ڈائریکٹر شبیر احمد نے بتایا کہ مزید اسے چار سکولوں کی تفتیش کی جا رہی ہے جہاں مبینہ طور پر غیر ملکی نصاب پڑھایا جا رہا ہے۔

شبیر احمد نے مزید کہا کہ ’زیادہ امکان ہے کہ ملکی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے باقی چار سکولوں کو بھی سیل کردیا جائے گا۔ غیر ملکی اساتذہ اور غیر ملکی نصاب والے سکول ناقابل قبول ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ان سکولوں میں نہ صرف انتظام ایرانی شہری چلا رہے تھے بلکہ ان کی فیکلٹی بھی ایرانی شہریوں پر مشتمل ہے۔

یہ واضح نہیں کہ مذکورہ سکول کب قائم ہوئے تھے۔ اگرچہ ان سکولوں کے پاس 1992 میں جاری کردہ این او سی موجود تھے۔

تاہم شبیر احمد نے کہا کہ یہ سکول چلانے کے لیے کافی نہیں کیونکہ انہوں نے صوبائی محکمہ داخلہ اور تعلیم کے محکموں میں اندراج نہیں کرایا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پانچ ماہ قبل مقامی حکام نے ان سکولوں کو نوٹس جاری کیے تھے جن میں انہیں قانون کے مطابق اندراج کروانے کو کہا گیا تھا۔

شبیر احمد نے بتایا: ’اندراج کروانے کے لیے انہیں فارمز بھی فراہم کیے گئے تھے۔ تاہم وہ ضروریات پورا کرنے میں ناکام رہے جس کے بعد ان کی رجسٹریشن نہیں کی گئی۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’اگر آپ خود مختار ملک میں تعلیم دے رہے ہیں تو آپ کو پاکستانی نصاب پڑھانا پڑے گا۔ خود مختار ملک میں غیرملکی نصاب پڑھانا ممکن نہیں۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان