اسلام آباد: ڈاکوؤں سے’مقابلے‘ میں دو پولیس اہلکار زخمی

ماڈل پولیس سٹیشن رمنا کے ڈیوٹی آفیسر نے بتایا: ’جی الیون ون سے پولیس کنٹرول پر کال موصول ہوئی کہ ایک گھر میں نامعلوم افراد ڈکیتی کی غرض سے گھس گئے ہیں۔ اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیمیں اتنی تیزی سے وہاں پہنچیں کہ ڈاکو ابھی علاقے میں ہی موجود تھے۔‘

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حالیہ دنوں میں جرائم کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور حالیہ واقعے میں ہفتے کو سیکٹر جی الیون کے ایک گھر میں ڈکیتی کی واردات کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ تین مبینہ ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا گیا۔

ماڈل پولیس سٹیشن رمنا کے ڈیوٹی آفیسر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سیکٹر جی الیون ون سے پولیس کنٹرول پر کال موصول ہوئی کہ ایک گھر میں نامعلوم افراد ڈکیتی کی غرض سے گھس گئے ہیں۔ 

انہوں نے بتایا کہ ’اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیمیں جائے وقوعہ کی طرف بھیجی گئیں، جو اتنی تیزی سے وہاں پہنچیں کہ ڈاکو ابھی علاقے میں ہی موجود تھے۔‘

انہوں نے مزید بتایا: ’پولیس کو دیکھتے ہی ڈاکووں نے فائرنگ شروع کر دی، ہماری طرف سے بھی جوابی کاروائی ہوئی۔‘ 

ڈیوٹی آفیسر نے کہا کہ ڈاکووں کی فائرنگ کے نتیجے میں دو کانسٹیبل محمد شفیق اور ثقلین زخمی ہوئے، جبکہ تین ڈاکووں کو گرفتار کر لیا گیا۔ 

تاہم انہوں نے ڈاکوؤں کی مجموعی تعداد سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ 

اسلام آباد پولیس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا گیا ہے کہ زخمی اہلکاروں کو پمز ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ 

مزید بتایا گیا کہ آئی جی اسلام آباد نے زیر علاج جوانوں کی عیادت کی اور پولیس جوانوں کو جواں مردی پر شاباش دیتے ہوئے انعامات کا اعلان کیا۔

گذشتہ چند مہینوں کے دوران وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورت حال خراب رہی ہے اور ڈکیتی اور کار لفٹنگ کی وارداتوں کے علاوہ دہشت گردی کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں نظر آیا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ماہ رواں کے پہلے ہفتے کے دوران آئی جے پی روڈ کی شمس کالونی میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ اسی سال مارچ میں اسلام آباد کے علاقے گولڑہ شریف میں نا معلوم افراد کی فائرنگ سے ایک جبکہ جڑواں شہر راولپنڈی میں ریس کورس پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او (سٹیشن ہاؤس آفیسر) کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

اسی طرح گذشتہ سال مئی میں اسلام آباد کے علاقے ترنول میں دو مزید پولیس اہلکار نامعلوم حملہ آوروں کی گولیوں کا نشانہ بن کر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ 

وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایف الیون میں صحافی اور وی لاگر اسد علی طور کو نامعلوم افراد نے ان کے فلیٹ میں تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جبکہ چند ہفتے قبل پیمرا کے سابق چیئرمین ابصار عالم کو سیکٹر ایف ٹین میں پارک میں واک کے دوران گولی مار کر زخمی کر دیا گیا تھا۔ 

اسلام آباد میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر تحریک انصاف حکومت نے موبائل ایگل سکواڈ کے نام سے نئی فورس بھی متعارف کرائی ہے۔ 300 اہلکاروں پر مشتمل ایگل سکواڈ کے دو دو اہلکار موٹر سائیکلوں پر اسلام آباد شہر اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) کے دوسرے علاقوں کا گشت کرتے ہیں۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان