لاہور دھماکے میں دشمن ملک کی ایجنسی ملوث ہے: وزیر اعلیٰ پنجاب

آئی جی پنجاب کے ساتھ پیر کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ حافظ سعید کے گھر کے قریب ہونے والے دھماکے میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پنجاب پولیس نے کالعدم تنظیم جماعت دعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے گھر کے قریب ہونے والے دھماکے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

آئی جی پنجاب انعام غنی کے ساتھ پیر کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ دھماکے میں ملوث 10 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ’دہشت گردی میں استعمال ہونے والی گاڑی کے خریدار اور اس کی حوالگی، بارودی مواد نصب کرنے والے، ریکی کرنے والے اور دھماکے میں ملوث تمام دہشت گردوں کو انتہائی پیشہ ورانہ مہارت سے گرفتار کیا گیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ دوران تحقیقات دہشت گردوں کے اس نیٹ ورک کو مالی معاونت فراہم کرنے والے بین الاقوامی کرداروں کے تانے بانے مقامی دہشت گردوں سے ملنے کے تمام شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں جس میں یہ بات سامنے آئی کہ اس کارروائی میں ملک دشمن ایجنسی براہ راست ملوث ہے، جس نے اس نیٹ ورک کو تمام مالی معاونت فراہم کی۔‘ 

یاد رہے کہ 23 جون کو لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں حافظ سعید کی رہائش گاہ کے قریب ہونے والے دھماکے میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ملزمان کی گرفتاری کو پنجاب حکومت کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے  پنجاب پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سی ٹی ڈی اور تمام ایجنسیوں کو مبارک باد پیش کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آئی جی پنجاب انعام غنی کے کہا کہ واقعے کے چند گھنٹوں میں پولیس متحرک ہوگئی اور چند گھنٹوں ہی میں دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے بارے میں معلومات حاصل کر لیں۔

انہوں نے کہا: ’ہم چند گھنٹوں میں ان لوگوں تک پہنچ گئے جن لوگوں نے یہ گاڑی حاصل کی تھی اور جس طریقے سے حاصل کی اس تک بھی پہنچ گئے۔ ہم نے اس پورے نیٹ ورک کا سراغ چند گھنٹوں کے اندر اندر لگا لیا تھا۔ ہمارے پاس تمام تفصیلات آگئیں تھیں اور ہم گرفتاری والی سٹیج میں چلے گئے تھے۔‘

انہوں نے مزید ہکا: ’اس دھماکے کا مرکزی کردار جس نے یہ سب کچھ پاکستان میں ارینج کیا وہ ہمارے پاس اس وقت گرفتار ہے۔ جن لوگوں کی مدد سے گاڑی خریدی گئی وہ ہمارے حراست میں ہے۔ جو گاڑی کی مرمت کی گئی وہ بھی ہمارے پاس ہے جس نے اس میں بارودی مواد بھرا وہ بھی گرفتار ہے اور وہ وہی شخص ہے جس نے جائے حادثہ پر لا کر یہ گاڑی کھڑی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اس میں معاونت فراہم کرنے والی دشمن انٹیلی جنس ایجنسیز کو بھی ٹریس کر لیا گیا ہے اور اپنی ایجنسیز اور وفاقی حکومت کے ساتھ ان کی تفصیلات شئیر کر دی گئی ہیں۔

بین الاقوامی ایجنسیوں کے پاکستان کے اندر آنے کے حوالےسے پوچھے گئے سوال کے جواب میں آئی جی پنجاب کا کہنا تھا: ’ہم اسے اپنی انٹیلی جنس ایجنسی پر چھوڑتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں۔ لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ یہ دشمن ایجنسیاں پاکستان کے اندر نہیں آسکیں۔ جس طرح ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں کام کر رہی ہیں اور جس طرح ہماری امیگریشن سروسز ہیں ان کو پاکستان کے اندر آنے کا موقع نہیں ملتا لیکن انہں بہت سارے ایجنٹس مل جاتے ہیں جو مشرق وسطیٰ سے لیے جاتے ہیں، جو پیسوں کی خاطر کچھ بھی کر سکتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان