لاہور: جوہر ٹاؤن میں دھماکہ، بچے سمیت تین افراد ہلاک

جناح ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر یحییٰ سلطان کے مطابق اس وقت 15 زخمی ہسپتال میں زیر علاج ہیں، جن میں سے چھ کی حالت تشویش ناک ہے، جن میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہیں۔

لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں بدھ کو ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

جناح ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر یحییٰ سلطان نے انڈپینڈنٹ اردو کی نامہ نگار فاطمہ علی کو بتایا کہ ہسپتال میں واقعے کے 18 زخمی لائے گئے، جن میں سے تین چل بسے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت 15 زخمی ہسپتال میں زیر علاج ہیں، جن میں سے چھ کی حالت تشویش ناک ہے، جن میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل ہیں، جنہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق ابھی تک کسی نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کی رہائش گاہ کے قریب واقع چیک پوائنٹ پر تعینات تھے۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب انعامی غنی نے اس حوالے سے کہا: ’ظاہری طور پر ایسا لگتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس دھماکے کا ہدف تھے۔ زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’اگر پولیس اہلکار ڈیوٹی پر موجود نہ ہوتے تو بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔‘

پولیس نے ابھی تک دھماکے کی نوعیت سے متعلق کوئی واضح بیان نہیں جاری کیا تاہم آئی جی پولیس نے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا: ’ہم پہلے کی طرح وطن دشمنوں کو جلد ہی پکڑ لیں گے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کا عملہ جائے وقوعہ کو اپنے کنٹرول میں لے چکا ہے، جو دھماکے کی نوعیت کا پتہ چلائیں گے، لہذا قیاس آرائیوں پر جانا مناسب نہیں ہوگا، جلد حقیقت سامنے آجائے گی۔‘

انعام غنی نے مزید کہا کہ ’دہشت گرد گذشتہ ایک سال سے لاہور میں کچھ نہیں کرسکے۔ دہشت گردی میں زیادہ تر بیرونی عناصر کا کردار ہوتا ہے جبکہ ہمیں قانون نافذ کرنے والوں کے لیے پہلے سے ہی تھریٹ تھا۔‘

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے لاہور دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

’پہلے سے موجود موٹرسائیکل دھماکے سے پھٹ گئی‘

دھماکے کے مقام پر موجود ایک خاتون نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ دھماکے سے قبل اس مقام سے کچھ ہی دور موجود تھیں۔

انہوں نے بتایا: ’جیسے ہی میں یہاں پہنچی تو وہاں پہلے سے موجود موٹر سائیکل دھماکے سے پھٹ گئی۔‘

 

جوہر ٹاؤن میں ہونے والے اس دھماکے کے نتیجے میں ایک گھر کو شدید نقصان پہنچا ہے اور قریب واقع دیگر گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

تصحیح: اس خبر میں ہلاکتوں کی تعداد پہلے چار بتائی گئی تھی، جسے اب درست کرلیا گیا ہے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان